نرخ اللہ کے اختیار میں السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ جس چیز کارخ زمانہ گذشتہ میں ارزاں تھا اور اب موجود ہ زمانے میں نرخ گراں ہے تو کیا مشتری کو یہ حق شرعاً حاصل ہے کہ بائع کو مجبور کریں کہ بموجب نرخ زمانہ گذشہ ارزاں فروخت کرؤ، اگر بائع اس کو نا منظور کرے ، تو اس کو ہر طرح سے ضرور پہنچانے کی کوشش کریں گے۔ الجواب بعون الوہاب بشرط صحة السؤال وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ الحمد للہ، والصلاة والسلام علیٰ رسول اللہ، أما بعد! حدیث شریف میں آیا ہے کہ صحابہ رضی اللہ تعالی عنہ نے عرض کیا حضورصلی اللہ علیہ والہ وسلم آپ نرخ مقرر کر دیں ، لوگ کم و بیش دیتے ہیں ، آنحضرت صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے فرمایا میں کسی پر ظلم کرنا نہیں چاہتا اللہ تعالیٰ کے اختیار میں ہے گذشتہ بھا ؤ پر پہنچے کے لئے نہ کوئی مجبور کر سکتا ہے نہ ہو سکتا ہے جو کرے وہ بموجب حدیث سراسر ظلم ہے، (۱۷دسمبر۱۹۱۵ء/۵جولائی ۱۹۰۸ء) فتاویٰ ثنائیہ جلد 2 ص 439 |
Book Name | اجتماعی نظام |
Writer | متفرق |
Publisher | متفرق |
Publish Year | متفرق |
Translator | متفرق |
Volume | متفرق |
Introduction | فتاوے متففرق جگہوں سے ، مختلف علما کے، مختلف کتابوں سے نقل کئے گئیے ہیں۔ البتہ جمع و ترتیب محدث ٹیم نے ، تصحیح و تنقیح المدینہ اسلامک ریسرچ سینٹر نے کی ہے |