منگنی میں جماع کرنا زنا ہے السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ جس سے منگنی ہو اس کے ساتھ شادی سے پہلے اگر ہم بستری کر لیں تو کیا س کے ساتھ شادی کر سکتے ہیں۔؟ الجواب بعون الوہاب بشرط صحة السؤال وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ! الحمد للہ، والصلاة والسلام علیٰ رسول اللہ، أما بعد! آج کل ہمارے منگنی کا جو رواج پایا ہے ،یہ انتہائی خطرناک اور متعدد قباحتوں پر مشمل ہے۔صرف منگنی سے منگیتر حلال نہیں ہوتی،بلکہ وہ غیر محرم ہی رہتی ہے ،لہذا اس سے گفتگو کرنا ،اس سے ملنا جلنا سمیت تمام معاملات ناجائز اور حرام ہیں۔جب تک اس سے نکاح نہیں ہوجا تا اس وقت تک وہ غیر محرم ہی رہتی ہے۔اگر کسی سے یہ فعل شنیع اور حرام عمل کا ارتکاب ہو گیا ہو تو ان دونوں کو چاہئے کہ وہ اللہ سے توبہ کریں اور اپنی اصلاح کی کوشش کریں۔ ان دونوں کی شادی ہو جائے گی ،بلکہ اب ان دونوں کو ایک دوسرے سے ضرور شادی کرنی چاہئے ،کیونکہ دونوں ہی اس گناہ میں برابر کے شریک ہیں۔لیکن ان کو اللہ سے توبہ ضرور کرنی چاہئے۔ نیز یہ بات یاد رہے کہ کسی حرام فعل کے وقوع سے کوئی حلال فعل حرام نہیں ہوتا ہے۔ نبی کریم نے فرمایا: «لا یحرم الحرام الحلال» سنن ابن ماجہ » کتاب النکاح » باب لا یحرم الحرام الحلال حرام کام کسی حلال کو حرام نہیں کرتا ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب فتوی کمیٹی محدث فتوی |
Book Name | اجتماعی نظام |
Writer | متفرق |
Publisher | متفرق |
Publish Year | متفرق |
Translator | متفرق |
Volume | متفرق |
Introduction | فتاوے متففرق جگہوں سے ، مختلف علما کے، مختلف کتابوں سے نقل کئے گئیے ہیں۔ البتہ جمع و ترتیب محدث ٹیم نے ، تصحیح و تنقیح المدینہ اسلامک ریسرچ سینٹر نے کی ہے |