Maktaba Wahhabi

1508 - 2029
(394) بونس سکیم کا جواز السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ ہمارے ایک ساتھی  میڈیکل اسٹور کاکام کرتے ہیں میڈیکل  سٹور  میں بونس سسٹم ہوتا ہے ۔کمپنی اپنا مال زیاد ہ فروخت کر نے کے سلسلہ میں بونس میں اضافہ کرتی ہے بو نس   کے حسا ب سے چاہے پیسے لے لیں۔رقم لے لیں یاکو ئی چیز کلاک تھرموس الیکٹرک واٹر کو لر فریج وغیرہ یعنی جتنا مال اسی حسا ب سے بونس یا چیز یارقم  مثلاً: ٭ 100پیس 25پیس بونس یااتنی رقم کی اشیاء (تھوڑی سی زیادتی یاکمی بیشی کے ساتھ ) ٭500 الیکٹرکواٹر کو لر (ایضا) ٭200فریج(ایضاً) ٭150فرانس کا واٹر سیٹ وغیرہ وغیرہ ۔ کیا یہ بھی لاٹر ی /انعامی اسکیم "ہے کیا بونس وغیرہ لینا چاہیے یانہیں ؟اگر نہ لینا ہوتو پھر کیا طریق کار ہے ؟کیو نکہ نہ لینے کی صورت میں یہ رقم یا اشیاء متعلقہ  سیلز مین یامیڈیکل  ریپ کھا جائے گا وغیرہ وغیرہ ۔  الجواب بعون الوہاب بشرط صحة السؤال وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ! الحمد للہ، والصلاة والسلام علیٰ رسول اللہ، أما بعد! (ا)بظاہر موجودہ صورت  کمپنی کے مال کی زیادہ کھپت کی صرف ترغیبی شکل ہے جس میں نہ سود  ہے اور نہ جوا ۔ (ب)مرقوم بو نس سکیم کا بظاہر جواز ہے ۔ ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب فتاویٰ ثنائیہ مدنیہ ج1ص697
Flag Counter