Maktaba Wahhabi

115 - 260
وَمَثَلُ الْفَاجِرِ الَّذِیْ یَقْرَأُ الْقُرْآنَ کَمَثَلِ الرَّیْحَانَۃِ رِیْحُہَا طَیِّبٌ وَطَعْمُہَا مُرٌّ وَمَثَلُ الْفَاجِرِ الَّذِیْ لاَ یَقْرَأُ الْقُرْآنَ کَمَثَلِ الْحَنْظَلَۃِ طَعْمُہَا مُرٌّ وَلاَ رِیْحَ لَہَا۔ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ[1] حضرت ابو موسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا’’قرآن مجید کی تلاوت کرنے والے مومن کی مثال میٹھے لیموں کی سی ہے اس کا ذائقہ بھی اچھا اور خوشبوبھی اچھی ہے قرآن مجید کی تلاوت نہ کرنے والے مومن کی مثال کھجور کی سی ہے اس کا ذائقہ تو اچھا ہے لیکن خوشبو نہیں ہے قرآن مجید کی تلاوت کرنے والے گنہگار آدمی کی مثال ریحان کی سی ہے جس کی خوشبو اچھی ہے لیکن ذائقہ کڑوا ہے اور قرآن مجید کی تلاوت نہ کرنے والے گنہگار کی مثال اندرائن ( کڑوے پھل کا نام)کی سی ہے جس کا ذائقہ بھی کڑوا ہے اور خوشبو بھی نہیں ہے۔‘‘اسے بخاری نے روایت کیاہے۔ مسئلہ 41: قرآن مجید پر عمل کرنے والا مومن قابل رشک ہے۔ عَنْ عَبْدِاللّٰہِ بْنِ عُمَرَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا قَالَ : سَمِعْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم یَقُوْلُ (( لاَ حَسَدَ اِلاَّ عَلَی اثْنَتَیْنِ رَجُلٌ اٰتَاہُ اللّٰہُ الْکِتَابَ وَقَامَ بِہٖ آنَائَ اللَّیْلِ وَرَجُلٌ اَعْطَاہُ اللّٰہُ مَالاً فَہُوَ یَتَصَدَّقُ بِہٖ آنَائَ اللَّیْلِ وَآنَائََ النَّہَارِ ))۔ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ[2] حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سناہے کہ دو آدمیوں پر رشک کرنا جائز ہے،وہ جس کو اللہ تعالیٰ نے قرآن دیاہواور وہ راتوں کو بھی اس کی تلاوت کرتا اوراس پر عمل کرتاہو اوروہ شخص جسے اللہ تعالیٰ نے مال دیاہواور وہ دن رات اللہ کی راہ میں خرچ کرتا ہو۔‘‘اسے بخاری نے روایت کیاہے۔ مسئلہ 42: بکثرت تلاوت کرنے والے پر رشک کرنے والامومن بھی قابل رشک ہے۔ مسئلہ 43: قاری قرآن پر رشک کرنا بھی قابل اجرو ثواب ہے۔ عَنْ اَبِیْ ہُرَیْرَۃَ رضی اللّٰه عنہ اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم قَالَ : لاَ حَسَدَ اِلاَّ فِیْ اثْنَتَیْنِ رَجُلٌ عَلَّمَہُ اللّٰہُ
Flag Counter