Maktaba Wahhabi

177 - 260
ہو تومیں تمہاری امامت کراتا ہوں اگر ناپسند کر تے ہوتو میں چھوڑ دیتا ہوں۔ لوگ اس شخص کو اپنے درمیان سب سے زیادہ متقی سمجھتے تھے ، لہٰذا انہوں نے کسی دوسرے کو امام بنانا پسند نہ کیا۔ جب لوگ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے تو انہوں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو اس بات سے آگاہ کیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے دریافت فرمایا ’’تو نے اپنے ساتھیوں کی بات کیوں نہیں مانی اور ہر رکعت میں سورہ اخلاص کی تلاوت کیوں کرتے رہے؟‘‘ اس نے عرض کیا ’’یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! میں اس سورہ سے محبت کرتا ہوں۔‘‘ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’اس کی محبت تجھے جنت میں لے جائے گی۔‘‘ اسے ترمذی نے روایت کیا ہے۔ وضاحت : مذکورہ حدیث سے یہ مسئلہ بھی واضح ہوتا ہے کہ نماز میں سورتوں کی بالترتیب تلاوت کرنا واجب نہیں۔ مسئلہ 188: دس مرتبہ سورہ اِخلاص پڑھنے والے کے لئے جنت میں ایک گھر تعمیر کیاجاتا ہے۔ عَنْ مُعَاذِ بْنِ اَنَسٍ رضی اللّٰه عنہ قَالَ : قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم (( مَنْ قَرَأَ ﴿ قُلْ ہُوَ اللّٰہُ اَحَدٌ ﴾ حَتّٰی یَخْتِمَہَا عَشْرَ مَرَّاتٍ بَنَی اللّٰہُ لَہٗ بَیْتًا فِی الْجَنَّۃِ )) رَوَاہُ اَحْمَدُ [1] (صحیح) حضرت معاذ بن انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’جس نے ﴿ قُلْ ہُوَ اللّٰہُ اَحَدٌ﴾ آخر تک دس بار پڑھی اس کے لئے اللہ تعالیٰ جنت میں ایک گھر تعمیر کرتے ہیں۔‘‘ اسے احمد نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 189: شیطان کے وسوسوں سے بچنے کے لئے سورہ الاخلاص پڑھ کر دا ہنی جانب تین مرتبہ تھوکنا چاہئے۔ عَنْ اَبِیْ سَلَمَۃَ بْنِ عَبْدَ الرَّحْمٰنِ رضی اللّٰه عنہ قَالَ: سَمِعْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم ((یُوْشِکَ النَّاسَ یَتَسَائَ لُوْنَ بَیْنَہُمْ حَتّٰی یَقُوْلُ قَائِلُہُمْ ہٰذَا اللّٰہُ خَلَقَ الْخَلْقَ فَمَنْ خَلَقَ اللّٰہُ عَزَّوَجَلَّ ؟ فَاِذَا قَالُوْا ذٰلِکَ فَقُوْلُوْا اَللّٰہُ اَحَدٌ اَللّٰہُ الصَّمَدُ لَمْ یَلِدْ وَ لَمْ یُوْلَدْ وَ لَمْ یَکُنْ لَہٗ کُفُوًا اَحَدٌ ثُمَّ لِیَتْفُلْ اَحَدُکُمْ عَنْ یَسَارِہٖ ثَلاَ ثًا وَلْیَسْتَعِذْ مِنَ الشَّیْطَانِ )) رَوَاہُ اَبُوْدَاؤٗدَ[2] (حسن) حضرت ابو سلمہ بن عبدالرحمن رضی اللہ عنہ کہتے ہیں میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا ہے کہ ’’ایک وقت آئے گا لوگ ایک دوسرے سے (بہت زیادہ) سوال کریں گے حتی کہ ایک کہنے والا کہے گا
Flag Counter