Maktaba Wahhabi

653 - 2029
پینٹ شرٹ پہننا السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ میں ایک اسلامی مدرسہ میں زیر تعلیم ہوں ۔ یہاں کے بیشتر اساتذہ پینٹ شرٹ پہننے کو ناپسند کرتے ہیں بلکہ وہ اس کو اسلامی رو سے ناجائز قرار دیتے ہیں۔ اس سلسلے میں آنجناب کا کیا موقف ہے۔؟  الجواب بعون الوہاب بشرط صحة السؤال وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ! الحمد للہ، والصلاة والسلام علیٰ رسول اللہ، أما بعد پینٹ شرٹ پہننااس وقت پوری دنیا میں عام ہو چکا ہے، جسے مسلمان اور کافر سب پہنتے ہیں۔ قرآن و حدیث کی رو سے لباس کی جو تعریف کی گئی ہے اور جیسا لباس زیب تن کرنے کا حکم دیا گیا ہے وہ یہ ہے کہ ایسا مہذب، خوبصورت، کشادہ اور کھلا لباس جس سے انسان کا ستر ڈھانپا جا سکے۔ لہذا ایسا لباس پہنا جائے جو مہذب اور کشادہ ہو۔ جو نہ تو باریک ہو جس سے جسم نظر آئے اور نہ اتنا تنگ کہ جس سے اعضاء کی بناوٹ واضح ہوتی ہو۔ لباس کا مقصد ہی یہی ہے کہ انسانی اعضاء نظر نہ آئیں، اور یہ صرف عورتوں کے لیے نہیں بلکہ، مرد اور عورت دونوں کے لیے ہے۔ اسلام میں چونکہ لباس کی تخصیص نہیں ہے کہ وہ کونسا لباس پہنیں؟ البتہ لباس کی شکل، ہئیت اور خدوخال بتا دیئے گئے کہ وہ کشادہ، کھلا اور ستر کو ڈھانپنے والا ہو۔ اب چاہے کوئی جینز، پتلون یا شلوار پہن کر اپنے ستر کو ڈھانپ لے یا پاجامہ وغیرہ ہے۔ مقصود ستر ڈھانپنا ہے۔ مگر شرط یہی ہے کہ وہ لباس کھلا ہو، تنگ نہ ہو، جس سے جسم کے اعضاء کی بناوٹ واضح ہو۔ جینز اور پتلون پر شرٹ اتنی لمبی ہونی چاہیے جو ستر کو اچھی طرح سے ڈھانپ دے۔ تنگ لباس، چاہے وہ جینز ہو، شلوار ہو یا کوئی اور چیز جس سے مقصود حاصل نہ ہو وہ حرام ہے، اور اس کا پہننا جائز نہیں۔ ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب فتویٰ کمیٹی
Flag Counter