Maktaba Wahhabi

79 - 2029
(129) ہسپتالوں میں اختلاط السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ میں ایک ہسپتال میں کام کرتا ہوں اور میرے کام کی نوعیت ہی ایسی ہے کہ جس میں ہمیشہ عورتوں سے میل جول اور گفتگو ہوتی رہتی ہے اس کے متعلق کیا حکم ہے؟ اجنبی عورت سے خصوصاً رمضان میں مصافحہ کرنے کے بارے میں کیا حکم ہے؟ الجواب بعون الوہاب بشرط صحة السؤال وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ! الحمد للہ، والصلاة والسلام علیٰ رسول اللہ، أما بعد! پہلی بات تو یہ ہے  کہ آپ اس ماحول سے دور ی اختیار کریں ، ایسی جگہ کام کریں جو مردوں کے ساتھ مخصوص ہو اور آپ کو اختلاط سے دور کر دے اور اگر ایسا  مشکل ہو تو پھر عورتوں کو خواہ وہ ڈاکٹر ہی کیوں نہ ہوں مردوں کے اختلاط سے منع  کریں خواہ وہ ان کے رفقاء کار ہی کیوں نہ ہوں نیز انتظامیہ سے کہہ کر بھی انہیں اختلاط سے روکا جاسکتا ہے اور اگر  آپ کو اس کی استطاعت  نہ ہو تو پھر مقدور بھر کوشش کر کے اپنے آپ کو عورتوں کی طرف دیکھنے اور ان سے  مصافحہ کرنے سے بچائیں کیونکہ عورتوں کی طرف دیکھنا اور ان سے مصافحہ کرنا حرام کے اسباب  اور وسائل میں سے ہیں ، خواہ نیت صاف اور دل پاک ہو۔ ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب فتاویٰ اسلامیہ ج3ص103
Flag Counter