Maktaba Wahhabi

1726 - 2029
ٹھیکہ شراب کی ملازمت جائز ہے یانہیں ۔؟ السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ ٹھیکہ شراب کی ملازمت جائز ہے یانہیں ملازم شراب نہیں پیتا اور اس کو حرام سمجھتا ہے۔؟ الجواب بعون الوہاب بشرط صحة السؤال وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ الحمد للہ، والصلاة والسلام علیٰ رسول اللہ، أما بعد! شراب کی وجہ سے دس آدمیوں پر لعنت آئی ہے۔ان میں سے ایک صورت یہ بھی ہے اس لیے جائز نہیں۔(اہل حدیث 15صفر سن1363ھ( تشریح حدیث شریف میں آیا ہے ۔لعن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فی الخمر عشرة عاصر ہا ومعصر ہا وشاربہا رحا ملہا والمحولة الیہ وسا تیہا ربا ئعہا اکل ثمنہا والمشتری لہ والمشتری )رواہ ترمذی۔و ابن ماجہ۔مشکواۃ( یعنی آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے شراب کی وجہ سے دس آدمیوں پر لعنت فرمائی ہے۔شراب بنانے والے اور بنوانے والے پینے والے اُٹھانے والے(مزدور) اور جس کی طرف اُٹھا کر لے جائے۔پلانے والے ۔بیچنے والے۔اس کا دام کھانے والے خریدنے والے اور جس کےلیے خریدی جائے۔ان سب پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے لعنت فرمائی ہے۔مطلب حدیث مذکور کا یہ ہے کہ جس کو شراب کے ساتھ ذرا بھی تعلق ہو۔بنانے میں ہو یا بیچنے میں یا پکوانے یا ترغیب دینے میں یہ سب لعنت کے مورد ہیں۔ (اہل حدیث 15 محرم سن1357ھ) فتاویٰ علمائے حدیث جلد 14 ص 117 محدث فتویٰ
Flag Counter