Maktaba Wahhabi

758 - 2029
شادی یا خوشی کے موقع پر پھولوں کا ہار پہننا السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ زید کہتا ہے ۔ خوشی ومسرت کے موقع پر مخصوص شخص جس کےلئے مجلس منعقد کی جاتی ہے۔ یا خوشی منائی جاتی ہے۔ یا دعوت طعام یا شیرینی کا انتظام کیا گیا۔ ہو ساری مجلس میں نمایاں طور پر معلوم کرنے کےلئے یعنی شادی میں نوشہ وعظ میں مولوی صاحب حج کوجاتے ہوئےیا واپس  آئے ہوئے ایک پھولوں کا ہار گلے میں ڈال رکھنے میں گناہ نہیں۔  اس کے علاوہ اس مجلس میں یا دعوت میں نہ کچھ شرک وکفر کے کام ہوتے ہیں۔ نہ کچھ خلاف شرع نزرونیاز رسم طعام وغیر ہ ہے۔  اس لئے ایسی ضیافتوں میں یا دعوتوں میں جس میں نوشہ یا مولوی صاحب یا حج کو جاتے یا آتے ہوئے حاجی صاحب کے گلے میں پھولوں کا ہار پہنایاگیا ہو۔ شامل ہونے سے انکار کرتا ہے۔  اور کہتا ہے کہ گنا ہ ہے۔  لہذا عرض خدمت ہے کہ دونوں میں کون حق پر ہے۔ (ایک سائل از  مدراس)  الجواب بعون الوہاب بشرط صحة السؤال وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ الحمد للہ، والصلاة والسلام علیٰ رسول اللہ، أما بعد! مجلس دعوت میں اصل مدعوکو ممتاز دکھانا  کوئی حرج نہیں۔ آپﷺ جب ہجرت کرکے مدینہ شریف پہنچے تو لوگ آپ ﷺ کو پہنچانتے نہ تھے۔ حضرت ابو بکر آپ کے سر پر چادر تان کرکھڑے ہوگئے۔ (اہل حدیث  10 مارچ 33ء) شرفیہ صرف امتیازی حیثیت میں بے شک حرج نہیں۔ مگر پھولوں کے ہار  ونمود  خلاف اخلاص ہے۔ (ابوسعید شرف الدین دہلوی)   فتاویٰ  ثنائیہ جلد 2 ص 88
Flag Counter