Maktaba Wahhabi

196 - 2029
(118) شادی میں گانا بجانا السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ جس شادی میں ڈھولک گانا بجانا اور بدعات وغیرہ ہوں اس میں شرکت کرنا کیسا ہے؟  الجواب بعون الوہاب بشرط صحة السؤال وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ! الحمد للہ، والصلاة والسلام علیٰ رسول اللہ، أما بعد! جس شادی میں ڈھولک ، رسومات و بدعات، خرافات گانا بجانا وغیرہ ہو۔ اس میں شرکت ناجائز ہے کیونکہ یہ گناہ ہیں اور ان میں شرکت گناہ پر تعاون ہے جس سے اللہ تعالیٰ نے روکا ہے۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿وَتَعَاوَنُوا عَلَی الْبِرِّ وَالتَّقْوَیٰ ۖ وَلَا تَعَاوَنُوا عَلَی الْإِثْمِ وَالْعُدْوَانِ ... ٢﴾... المائدة  ''نیکی اور تقویٰ کے کاموں میں تعاون کرو۔ زیادتی اور گناہ کے کاموں میں تعاون نہ کرو''(المائدہ : ۲) سورۂ بنی اسرائیل64میں اللہ تعالیٰ نے شیطان سے کہا: ﴿وَاسْتَفْزِزْ مَنِ اسْتَطَعْتَ مِنْہُم بِصَوْتِکَ ... ٦٤﴾...الإسراء   ان میں سے جس کو تو اپنی آواز سے پھسلا سکتا ہے پھسلا لے۔ (بِصَوْتِکَ)کی تفسیر میں مفسرین نے لکھا ہے کہ اس سے مراد گانا بجانا، مزا میرا ور ہر وہ پکار جس میں اللہ تعالیٰ کی نا فرمانی ہو۔ چونکہ گانا بجانا ڈھولک وغیرہ اللہ تعالیٰ کی نا فرمانی ہے اس لئے یہ دعوت قبول کرنا درست نہیں۔ (قرطبی ، جلالین)  اگر دعوت قبول کرنا مستحب ہے تو دوسری طرف حصولِ منکر اس سے مانع ہے۔ مانع اور مقتضی میں جب تعارض ہو تو حکم مانع کا ہوگا۔ لہٰذا ایسی شادی جس میں مندرجہ بالا خرافات ہوں شرکت ناجائز و ممنوع ہے۔ البتہ اگر کوئی شخص تبلیغ کی نیت سے وہاں جائے تو کوئی حرج نہیں۔ اگر تبلیغ نہیں کر سکتا تو بالکل نہ جائے۔ ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب آپ کے مسائل اور ان کا حل ج 1
Flag Counter