Maktaba Wahhabi

162 - 260
آیت نمبر 9میں اصحاب کہف کا ذکر ہے اور آیت نمبر10میں غار میں پناہ لیتے وقت انہوں نے اللہ تعالیٰ سے جو دعا مانگی تھی، اس کا ذکر ہے۔ اللہ تعالیٰ نے ان کی دعا قبول فرمائی اور ظالم بادشاہ کے ظلم سے انہیں پناہ دی۔ دجال بہت بڑا فتنہ ہوگا۔ اصحاب کہف کی مانگی ہوئی دعا دجال کے فتنہ سے لوگوں کو محفوظ رکھے گی۔ بعض اہل علم نے کسی بھی ظالم اور جابر بادشاہ کے ظلم اور جبر سے بچنے کے لئے اس کا پڑھنا مفید قرار دیا ہے۔ واللہ اعلم بالصواب ! مسئلہ 154: سورہ کہف کی آخری دس آیات تلاوت کرنے والا فتنہ دجال سے محفوظ رہے گا۔ عَنْ اَبِیْ سَعِیْدٍ الْخُدْرِیِّ رضی اللّٰه عنہ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم مَنْ قَرَئَ سُوْرَۃَ الْکَہْفِ کَمَا اُنْزِلَتْ کَانَتْ لَہٗ نُوْرًا یَوْمَ الْقِیَامَۃِ مِنْ مَّقَامِہٖ اِلٰی مَکَّۃَ وَمَنْ قَرَئَ عَشَرَ اٰیَاتٍ مِنْ اٰخِرِہَا ثُمَّ خَرَجَ الدَّجَّالُ لَمْ یَضُرَّہٗ۔ رَوَاہُ الطِّبْرَانِیُّ[1] (صحیح) حضرت ابوسعیدخدری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا’’جس نے سورہ کہف اس طرح پڑھی جس طرح نازل ہوئی ہے تو وہ اس کے لئے قیامت کے روز نور ہوگی۔ مکہ سے لے کر اس کی جائے قیام تک ، اور جس نے سورہ کہف کی آخری دس آیات پڑھیں، فتنہ دجال اسے کوئی نقصان نہیں پہنچائے گا۔‘‘اسے طبرانی نے روایت کیاہے۔ وضاحت : مسلم کی روایت میں پہلی دس آیات کا ذکر ہے جس کا مطلب ہے کہ پہلی اور آخری دس آیات میں سے جونسی آیات پڑھ لی جائیں وہ فتنہ دجال سے حفاظت کا باعث بنیں گی۔ انشاء اللہ!واللہ اعلم بالصواب! مسئلہ 155: جمعہ کے روز سورہ کہف کی تلاوت کرنے والے کے لئے دو جمعوں کے درمیان ایک نور روشن کیا جاتا ہے۔ عَنْ اَبِیْ سَعِیْدِ نِ الْخُدْرِیِّ رضی اللّٰه عنہ اَنَّ النَّبِیَّ صلی اللّٰه علیہ وسلم قَالَ (( مَنْ قَرَئَ سُوْرَۃَ الْکَہْفِ فِیْ یَوْمِ الْجُمُعَۃِ اَضَائَ لَہٗ مِنَ النُّوْرِ مَا بَیْنَ الْجُمُعَتَیْنِ )) رَوَاہُ الْحَاکِمُ وَالْبَیْہَقِیُّ[2] (صحیح) حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’جس نے جمعہ کے روز سورہ کہف کی تلاوت کی اس کے لئے اللہ تعالیٰ دو جمعوں کے درمیان ایک نور روشن فرمادیتا ہے۔‘‘ اسے حاکم اور بیہقی نے روایت کیا ہے۔
Flag Counter