حرام کاروبار کے لیے دکانیں کرایہ پر دینا السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ سگریٹ ، گانے کی کیسٹوں اور ناپاک ویڈیو فلمیں فروخت کرنے والوں اور سودی بینکوں کو تجارتی مقامات کرایہ پر دینے کے بارے میں کی حکم ہے ؟ الجواب بعون الوہاب بشرط صحة السؤال وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ! الحمد للہ، والصلاة والسلام علیٰ رسول اللہ، أما بعد! ان مقامات کو کرایہ پر دینے کےبارے میں حکم درج ذیل آیت کریمہ سےمعلوم ہو جاتا ہے : ﴿وَتَعاوَنوا عَلَی البِرِّ وَالتَّقویٰ ۖ وَلا تَعاوَنوا عَلَی الإِثمِ وَالعُدوٰنِ...﴿٢﴾... سورةالمائدة ’’اور (دیکھو! ) تم نیکی اور پرہیز گاری کےکاموں میں ایک دوسرے کی مدد کیا کرو اور گناہ ارو ظلم کے کاموں میں مدد نہ کرو ۔‘‘ سوال میں مذکور مقاصد کےلیےدکانوں کو کرایہ پر دینا حرام ہے کیونکہ یہ گناہ اور ظلم کی باتوں میں مدد ہے ۔ ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب فتاویٰ اسلامیہ ج4ص543 |
Book Name | اجتماعی نظام |
Writer | متفرق |
Publisher | متفرق |
Publish Year | متفرق |
Translator | متفرق |
Volume | متفرق |
Introduction | فتاوے متففرق جگہوں سے ، مختلف علما کے، مختلف کتابوں سے نقل کئے گئیے ہیں۔ البتہ جمع و ترتیب محدث ٹیم نے ، تصحیح و تنقیح المدینہ اسلامک ریسرچ سینٹر نے کی ہے |