آوازیں تو ہر وقت سنی جاسکتی ہیں لیکن قرآن مجید کی تلاوت کی آواز کہیں سے سنائی نہیں دیتی۔ الا ما شاء اللہ! انفرادی اور اجتماعی سطح پر قرآن مجید سے اس اعراض کا نتیجہ آج ہمارے سامنے ہے۔ ارض مقدس فلسطین ،کشمیر ، افغانستان ، عراق ہر جگہ مسلمانوں کا قتل عام ہو رہا ہے۔ افغانستان ، عراق گوانتاناموبے ، امریکہ ، اسرائیل اور ہندوستان کی جیلوں میں مسلمان قیدیوں پر بے پناہ تشدد اور ظلم ہو رہا ہے۔ مختلف بہانوں سے مسلمانوں کی مقدس کتاب کی جگہ جگہ بے حرمتی کی جارہی ہے۔ زنا نہ کپڑوں ، جرابوں اور جوتوں پر قرآنی آیات لکھ کر قرآن مجید کی بے حرمتی ، پاؤں تلے روند کر قرآن مجید کی بے حرمتی، فاحشہ عورت کی پیٹھ پر سورہ النور کی آیات لکھ کر قرآن مجید کی بے حرمتی، متبرک اوراق پر پیشاب کرکے قرآن مجید کی بے حرمتی، اور حال ہی میں آنے والی خبر نے تو پوری امت مسلمہ کے سینے چھلنی کردیئے ہیں۔ گوانتاناموبے کے عقوبت خانے میں امریکی جنرل فری ملر کی نگرانی میں قرآن مجیدکا متبرک نسخہ بیت الخلاء میں ٹشو پیپر کے طور پر رکھ دیا گیا اور کم از کم ایک مکمل نسخہ بیت الخلاء میں بہا دیا گیا۔[1] لیکن افسوس کسی مسلمان حکمران کو اس پر احتجاج کرنے یا اس کی مذمت کرنے کی جرأت نہیں ہو سکی۔ یہ ذلت اور رسوائی نتیجہ ہے قرآن مجید سے اعراض کا! قرآن مجیدکے ساتھ گہرے تعلق کی وجہ سے کہاں وہ شان و شوکت ، عزت اور عظمت کہ ایک مسلمان کی میت کااحترام کرنے پرکفار مجبور تھے اور کہاں قرآن مجید سے اعراض کے نتیجہ میں آج یہ ذلت اور رسوائی کہ پچاس سے زائد آزاد اسلامی ممالک اپنی مقدس کتاب کی حفاظت کرنے سے عاجز ہیں۔ ﴿یٰلَیْتَنِیْ مِتُّ قَبْلَ ہٰذَا وَ کُنْتُ نَسِیًّا مَّنْسِیًّا ﴾ ترجمہ :’’اے کاش ! اس سے پہلے میں مر چکا ہوتا اور میرا نام و نشان تک نہ رہتا۔‘‘ (سورہ مریم ، آیت نمبر23) (ب) برزخی زندگی میں سزا: قرآن مجید سے اعراض کی یہ سزا دنیا کی زندگی تک محدود نہیں بلکہ اس کی سزا برزخ میں بھی بھگتنی پڑے گی جو شخص قرآن مجید سے غافل رہا اور قرآن مجید نہ پڑھا وہ قبرمیں منکر نکیر کے سوالوں کے جواب نہیں دے پائے گا اور فرشتے اسے ڈانٹ کر پوچھیں گے ((لاَ دَرَیْتَ وَ لاَ تَلَیْتَ )) ’’تو نے جاننے کی کوشش نہ کی اور نہ ہی قرآن مجید کی تلاوت کی۔‘‘اس کے بعد فرشتے میت کو لوہے کے گرزوں سے مارنا شروع |