Maktaba Wahhabi

949 - 1201
میں یہ جھوٹے اور گمراہ کن اقوال، صحیح مسلم کے باب ’’باب وصیۃ النبی بأہل مصر‘‘[1]کے بالمقابل کیا وزن رکھتے ہیں؟؟ نہیں ہرگز نہیں صرف مصر ہی نہیں بلکہ دیگر بہت سارے مسلم ممالک اور ان کی مذمت کے بارے میں رافضی روایات ثابت ہیں۔[2] اگر کوئی ملک ان کی مذمت سے مستثنیٰ ہوا ہے تو وہ وہی ملک ہے جہاں کی حکومت اور وہاں کے باشندے ان کے ہم مذہب و ہم عقیدہ رہے اور ایسے ممالک کی تعداد بہت کم ہے، اس سلسلہ میں ان سے یہاں تک مروی ہے کہ ’’اللہ تعالیٰ نے ہماری ولایت (حکومت ) کو دنیا کے ممالک پر پیش کیا تو کوفہ والوں کے علاوہ کسی نے اسے قبول نہیں کیا۔‘‘[3] مسلم قاضیوں اور منصفین کی تکفیر: رافضی روایات مسلمانوں کے منصفین اور قاضیوں کو طاغوتوں میں شمار کرتی ہیں، محض اس بنا پر کہ ان کے خیال میں ان قاضیوں کا تعلق باطل امامت سے ہے، چنانچہ الکافی میں عمر بن حنظلہ کا بیان ہے کہ میں نے ابوعبداللہ سے ایسے دو چار آدمیوں کے بارے میں فتویٰ پوچھا کہ جن کے درمیان فرض یا میراث کے بارے میں جھگڑا ہوا، اور وہ دونوں اپنا معاملہ حاکم وقت، و محکمۂ قضاء میں لے گئے، تو کیا یہ حلال ہے؟ انھوں نے جواب دیا کہ حق یا باطل کسی بھی معاملے میں جو شخص فیصلہ کے لیے اپنا معاملہ ان کے پاس لے جائے وہ طاغوت سے فیصلہ کا طالب ہوا، پھر اس کے حق میں جو فیصلہ ہوا وہ اگرچہ اس کا حقیقی حق بن رہا ہو پھر بھی وہ اس کے لیے حرام ہے، اس لیے کہ اس نے طاغوت کے فیصلہ کو تسلیم کیا، حالانکہ اللہ نے اسے اس کی تکفیر کا حکم دیا تھا۔[4] اللہ نے فرمایا: يُرِيدُونَ أَن يَتَحَاكَمُوا إِلَى الطَّاغُوتِ وَقَدْ أُمِرُوا أَن يَكْفُرُوا بِهِ (النسائ: 60) ’’چاہتے یہ ہیں کہ آپس کے فیصلہ غیراللہ کی طرف لے جائیں، حالانکہ انھیں حکم دیا گیا ہے کہ اس کا انکارکریں۔‘‘ پس یہ روایت جعفر صادق کے زمانہ میں پائے جانے والے قضاء اور قاضیوں کے بارے میں ایک فیصلہ کن روایت ہے، جیسا کہ جعفر تک ان کے سلسلہ سند سے ظاہر ہوتاہے۔ آپ سوچ سکتے ہیں کہ جب فضیلت یافتہ صدی کے قاضیوں کے بارے میں ان کا یہ عقیدہ ہے تو اس کے بعد کے قاضیوں کے بارے میں وہ کیا سوچتے ہوں گے؟[5] علمائے دین اور ائمۃ المسلمین کی تکفیر: انھوں نے اپنے ہم مسلک و ہم مشرب لوگوں کو مسلمانوں کے علماء و بزرگان دین سے خبردار رہنے کی تلقین کی ہے اورانھیں مشرکین کے درجہ میں رکھا ہے، چنانچہ ہارون بن خارجہ کا بیان ہے کہ میں نے ابوعبداللہ سے کہا: ہم
Flag Counter