Maktaba Wahhabi

1087 - 1201
سے)وہ آگے نہیں بڑھتے۔‘‘ اس آیت میں ’’بحرین‘‘ سے مراد علی اور فاطمہ ہیں اور ’’برزخ ‘‘سے مراد نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ہیں اور ’’یَخْرُجُ مِنْہُمَا اللُّؤْلُؤُ وَ الْمَرْجَانُ‘‘ ’’ان دونوں سے موتی اور مرجان نکلتے ہیں ۔‘‘سے حسن اور حسین مراد ہیں۔ چنانچہ جب ابن المطہر الحلی نے ان آیات سے استدلال کیا تو ابن تیمیہ رحمۃ اللہ علیہ نے جواب میں عرض کیا کہ یہ اور اس طرح کی دوسری بات وہی شخص کرسکتا ہے جو یہ نہ سمجھتا ہو کہ وہ کیا کہہ رہا ہے، یہ قرآن کی تفسیر نہیں بلکہ تفسیر کے نام پر بکواس ہے۔ یہ تو ملحدین قرامطہ اور باطنیہ کی تفسیر کے مشابہ ہے۔ بلکہ ان سے بری تفسیر کا نمونہ ہے، اس طرح کی تفسیر سے ملحدین کو قرآن پر اعتراض کرنے کا راستہ ملتا ہے، بلکہ یہ تفسیر خود قرآن پر ایک بڑا اعتراض اور طعن ہے۔[1] روافض شیعہ کی طرف سے تحریف قرآن کی چند امثال آئندہ صفحات میں روافض شیعہ کی طرف سے تحریف قرآن کی چند امثال بیان کی جارہی ہیں، واضح رہے کہ انھیں یہ موقع اس لیے ہاتھ لگا کہ ان لوگوں نے قرآن کی باطنی تفسیر کا دروازہ دونوں پٹ کھول دیا۔ الف: توحید کو امامت کے معنی میں بدل دینا: چنانچہ ان لوگوں نے توحید کے معنی کو جو کہ دین اسلام کی اساس ہے، دوسرے معنی یعنی ولایت و امامت سے بدل دیا۔ ابوجعفر سے روایت ہے کہ انھوں نے کہا: اللہ تعالیٰ نے کبھی کسی نبی کو مبعوث نہیں فرمایا، مگر ہماری ولایت کی تائید اور ہمارے دشمن سے براء ت کے اعلان کے ساتھ۔[2] اور اس کی دلیل قرآن میں اللہ کا یہ قول ہے: وَلَقَدْ بَعَثْنَا فِي كُلِّ أُمَّةٍ رَّسُولًا أَنِ اعْبُدُوا اللَّـهَ وَاجْتَنِبُوا الطَّاغُوتَ ۖ (النحل:36) ’’اور بلاشبہ یقینا ہم نے ہر امت میں ایک رسول بھیجا کہ اللہ کی عبادت کرو اور طاغوت سے بچو۔‘‘ اس آیت میں شیعہ حضرات کے نزدیک اللہ کی عبادت سے مراد ائمہ کی ولایت کا اعتراف اور طاغوت سے بے زاری کا مطلب شیعہ دشمن سے بے زاری ہے۔ ب: ’’الہ‘‘ کے معنی کو ’’امام‘‘ کے معنی میں کردینا: چنانچہ اللہ کے فرمان: وَقَالَ اللَّـهُ لَا تَتَّخِذُوا إِلَـٰهَيْنِ اثْنَيْنِ ۖ إِنَّمَا هُوَ إِلَـٰهٌ وَاحِدٌ ۖ (النحل:51) (اللہ تعالیٰ ارشاد فرما چکا ہے دو معبود نہ بناؤ معبود تو صرف وہی اکیلا ہے) کی تفسیر میں ابوعبداللہ نے کہا کہ اس کا مطلب یہ ہے کہ دو امام نہ بناؤ،امام ایک ہی ہے۔[3] ج: ’’رب‘‘ کو ’’امام‘‘ کے معنی میں بدل لینا: چنانچہ اللہ تعالیٰ کے ارشاد: وَكَانَ الْكَافِرُ عَلَىٰ رَبِّهِ ظَهِيرًا ﴿٥٥﴾ (الفرقان:55) (کافر تو ہے ہی
Flag Counter