’’تم اپنے اوقات کا ایک حصہ حاجت مندوں کے لیے خاص کردینا، جس میں سب کام چھوڑ کر انھیں کے لیے مخصوص ہوجانا اور ان کے لیے ایک عام دربار لگانا اور اس میں اپنے پیدا کرنے والے اللہ کے لیے تواضع وانکساری سے کام لینا اور فوج، پولیس اور نگہبانوں کو ہٹا دینا تاکہ کہنے والے بے دھڑک کہہ سکیں۔ ‘‘ [1] اسی طرح آپ مکہ کے گورنر اور اپنے چچازاد بھائی قثم بن عباس رضی اللہ عنہما کے نام لکھتے ہیں: ’’اور دیکھو! لوگوں تک پیغام پہنچانے کے لیے تمھاری زبان کے سوا کوئی سفیر ہونا چاہیے اور تمھارے چہرہ کے سوا کوئی تمہارا دربان نہ ہونا چاہیے۔ ‘‘ [2] مذکورہ اقتباسات کے علاوہ آپ کی دوسری کئی نصیحتیں ہیں جن میں حاکم اور محکوم کے باہمی تعلق کی نوعیت ومزاج کو واضح کیا گیا ہے اور یہ بتایا گیا ہے کہ یہ تعلق مختلف واسطوں اور حکومتی مناصب کی سیڑھیوں سے گزرنے پر منحصر نہ ہو، بلکہ ضرورت پڑنے پر حاکم اور محکوم روبرو ہوکر مسائل کا تصفیہ کر سکیں۔[3] 4۔ جمود وتعطل کا مقابلہ: دور حاضر کی حکومتوں میں بعض نظریات و قواعد اور تنظیمی منصوبہ جات مسائل کو حل کرنے میں جمود وتعطل، وقت، کوشش اور حقوق کے زیاں کا سبب بنتے ہیں اور بہت سارے کا موں کو سرے سے پایۂ تکمیل تک پہنچانے کے لیے سوچا ہی نہیں جاتا، کیونکہ انھیں مناصب کی سیڑھیوں سے گزارنے میں طویل وقت اور بے شمار کارروائیاں درکار ہوتی ہیں، اسی خامی کا مقابلہ کرنے کے لیے امیرالمومنین علی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں: ’’ جو شخص سستی وکاہلی کرتا ہے وہ حقوق کو ضائع وبرباد کرتا ہے۔‘‘ [4] 5۔ چاق و چوبند نگرانی: ہر حکومتی تنظیم میں نگرانی وتجسس ایک اہم ذمہ داری ہے امیرالمومنین علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ نے اس اہم ذمہ داری کی طرف خصوصی توجہ دلائی۔ آپ فرماتے ہیں: ’’وفادار مخبروں کو ان پر چھوڑدینا، کیونکہ خفیہ طور سے ان کے امور کی نگرانی انھیں امانت کے برتنے اور رعیت کے ساتھ نرم رویہ رکھنے کا ۔باعث ہوگی۔‘‘[5] گویا کسی فرد یا جماعت کی نگرانی و مخبری امیر المومنین رضی اللہ عنہ کے نزدیک اس کی بھلائی اور امانت کی ادائیگی کا سبب ہے، البتہ یہ فریضہ ایسے افراد کے توسط سے اداکیا جائے گا جو سچے اور وفادار ہوں، تاکہ ان کی رپورٹیں عدل پرمبنی ہوں، ان میں ان کی خواہشات کا دخل نہ ہو۔ اس طرح حکومتی نگرانی اور تجسس اس مقام پر ترقی کی راہ میں |
Book Name | سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ شخصیت اور کارنامے |
Writer | ڈاکٹر علی محمد محمد الصلابی |
Publisher | الفرقان ٹرسٹ خان گڑھ ضلع مظفر گڑھ پاکستان |
Publish Year | |
Translator | فضیلۃ الشیخ شمیم احمد خلیل السلفی |
Volume | |
Number of Pages | 1202 |
Introduction |