Maktaba Wahhabi

1042 - 1201
اور فرمایا: فَابْتَغُوا عِندَ اللَّـهِ الرِّزْقَ وَاعْبُدُوهُ وَاشْكُرُوا لَهُ ۖ (العنکبوت: 17) ’’سو تم اللہ کے ہاں ہی رزق تلاش کرو اورا س کی عبادت کرو اور اس کا شکر کرو۔‘‘ مختصر یہ کہ صرف اللہ تعالیٰ ہی کی ذات، بادشاہت، رزق اور تدبیر کے لیے اکیلی و خود مختار ہے اس کاکوئی شریک نہیں۔ {اِنَّ اللّٰہَ ہُوَ الرَّزَّاقُ ذُوالْقُوَّۃِ الْمَتِیْنُo} (الذاریات: 58) ’’بے شک اللہ ہی بے حد رزق دینے والا، طاقت والا، نہایت مضبوط ہے۔‘‘ 6۔ نظام کائنات میں تغیر و حوادث پر ائمہ کا اثر و رسوخ: سماعہ بن مہران سے روایت ہے کہ ایک مرتبہ میں ابوعبداللہ کے پاس تھا، بادل گرجنے لگا اور اس سے بجلی چمکی، تو ابوعبداللہ فرمانے لگے: کیا تم جانتے ہو؟ ابھی جو گرج کی آواز اور بجلی کی چمک نظر آئی یہ تمھارے صاحب کے حکم سے ہوا ہے۔ میں نے پوچھا: کون ہمارے صاحب؟ کہا: امیر المومنین علی علیہ السلام ۔[1] یعنی بادل جب گرجتا ہے اور بجلی جب چمکتی ہے تو وہ علی رضی اللہ عنہ کے حکم سے ہوتا ہے، اللہ کے حکم کا اس میں کوئی دخل نہیں۔ ایک منصف مسلمان اس روایت سے کیا معنی مستنبط کرسکتا ہے؟ جب کہ اللہ تعالیٰ کا فرمان ان لفظوں میں موجود ہے: هُوَ الَّذِي يُرِيكُمُ الْبَرْقَ خَوْفًا وَطَمَعًا وَيُنشِئُ السَّحَابَ الثِّقَالَ ﴿١٢﴾ (الرعد: 12) ’’وہی ہے جو تمھیں بجلی دکھاتا ہے، ڈرانے اور امید دلانے کے لیے اور بھاری بادل پیدا کرتا ہے۔‘‘ قارئین کرام! کیا یہ وہی سبائیت نہیں ہے جو اثنا عشری شیعہ کی کتب کے درمیان سے رہ رہ کر اپنا بدنما چہرہ نمودار کرتی ہے؟ کیا اس روایت میں علی رضی اللہ عنہ کی ربوبیت، یا اللہ کی ربوبیت میں ان کی شرکت کا دعویٰ نہیں ہے۔ مجلسی اور اس سے پہلے مفید کے قلم نے یہ عبارات تحریر کرنے اور انھیں ابوعبداللہ جعفر کی طرف منسوب کرنے کی جرأت کیسے کی؟ جب کہ جعفر جیسی شخصیات سے یہ جہالت اور شرک مخفی نہیں اور نہ ہی ان کا اس پر ایمان رہا ہے، اس شرک کی طرف تو کوئی زندیق یا ملحد ہی دعوت دے سکتا ہے۔ تعجب خیز بات تو یہ ہے کہ شیعہ مذہب کا سرچشمہ ایسی کتب بنی ہوئی ہیں جو اس طرح کی خرافات سے بھری پڑی ہیں اور یہ لوگ ایسے علماء و مصنّفین کو تقدس و احترام کی نگاہوں سے دیکھتے ہیں جو کھلے بندوں اس جرم عظیم کا ارتکاب کرتے ہیں۔ حیرت ہوتی ہے کہ کیا اس جماعت میں کوئی عقل مند اور دین دار آدمی نہیں ہے، جو اسلام کی صحیح تعلیمات کا برملا اعتراف ،کرے اور واضح کفریہ و شرکیہ کلمات و عقائد کی تردید کرے اور اہل بیت کی پاکیزہ جماعت کو گندگی کی اس نجاست سے نکالے اور صفوی دور حکومت نے جن لوگوں کو تشیع کے نام پر کفر و ضلالت میں لت پت کردیا ہے ان سے اس گندگی کو صاف کرے؟ اگر کوئی حقیقت بیانی سے کام لیتا ہے اور سچی آواز لے کر اٹھتا ہے تو اسے کسروی کی طرح بلا تاخیر موت کے گھاٹ اتار
Flag Counter