Maktaba Wahhabi

375 - 1201
سیّدنا علی رضی اللہ عنہ کی یہ دعا واضح کرتی ہے کہ آپ کس قدر اپنے رب سے اپنی محتاجگی کا اظہار کرتے تھے اور اپنے گناہوں سے ڈرتے رہتے تھے، نیزیہ دعا ہمیں تعلیم دیتی ہے کہ ہمیں کس طرح اللہ کے اسمائے حسنیٰ کو دہرانا اور استعمال کرنا چاہیے اور کیسے ان کے ذریعہ سے دعائیں کرنی چاہیے۔ گویا یہ پوری دعا اللہ تعالیٰ کے لیے امیر المومنین کی کامل عبودیت کا نقشہ کھینچتی ہے۔ علی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے چند کلمات سکھائے اور حکم دیا کہ جب مجھے کوئی پریشانی یا مصیبت لاحق ہو تو میں انھیں پڑھ لیا کروں، وہ کلمات یہ ہیں: ((لَا إِلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ الْحَلِیْمُ الْکَرِیْمُ، سُبْحَانَہُ تَبَارَکَ اللّٰہُ رَبُّ الْعَرْشِ الْعَظِیْمِ، اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعَالَمِیْنَ۔))[1] ’’اللہ تعالیٰ کے علاوہ کوئی حقیقی معبود نہیں، وہ بردبار اور کریم ہے، اس کی ذات پاک و بابرکت ہے، وہ عرش عظیم کا رب ہے، تمام تعریف اللہ کے لیے ہے جو ساری کائنات کا رب ہے۔‘‘ عبداللہ بن جعفر مرنے والے کو ان کلمات کے پڑھنے کی تلقین کرتے تھے، اور اگر کسی کو بخار ہوتا تو اس پر یہی دعا پڑھ کر دم کرتے، اور دوسرے خاندان میں ازدواجی زندگی گزارنے والی اپنی لڑکیوں کو یہی دعا پڑھتے رہنے کی نصیحت کرتے۔[2] سیّدنا علی رضی اللہ عنہ کے یہ چند اخلاق کریمہ اور اوصاف حمیدہ تھے جو آپ کی توحید، ایمان باللہ اور زاد آخرت کی تیاری کا ثمرہ تھے، علاوہ ازیں شجاعت، بردباری اور فصاحت وبلاغت جیسی بے شمار صفات کمال سے آپ متصف تھے، جنھیں موقع بہ موقع واقعات کے ضمن میں آئندہ صفحات میں ذکر کیا جائے گا۔ ان شاء اللہ امیر المومنین سیّدنا علی رضی اللہ عنہ کی حکومت کے اساسی مآخذ امیر المومنین سیّدنا علی رضی اللہ عنہ کی حکومت میں قرآن، سنت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ، اور شیخین (ابوبکر، و عمر رضی اللہ عنہما ) کی اقتداء کو اساسی مآخذ کی حیثیت حاصل تھی۔ 1۔ پہلا ماخذ:… قرآن مجید: اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے: إِنَّا أَنزَلْنَا إِلَيْكَ الْكِتَابَ بِالْحَقِّ لِتَحْكُمَ بَيْنَ النَّاسِ بِمَا أَرَاكَ اللَّـهُ ۚ وَلَا تَكُن لِّلْخَائِنِينَ خَصِيمًا ﴿١٠٥﴾ (النساء:105) ’’بے شک ہم نے آپ کی طرف یہ کتاب حق کے ساتھ نازل کی، تاکہ آپ لوگوں کے درمیان اس کے مطابق فیصلہ کریں جو اللہ نے آپ کو دکھایا ہے اور تو خیانت کرنے والوں کی خاطر جھگڑنے والا نہ بن۔‘‘
Flag Counter