الْغَمِّ ۚ وَكَذَٰلِكَ نُنجِي الْمُؤْمِنِينَ ﴿٨٨﴾ (الانبیائ:87، 88) ’’اور مچھلی والے کو، جب وہ غصہ سے بھرا ہوا چلا گیا، پس اس نے سمجھا کہ ہم اس پر گرفت تنگ نہ کریں گے تو اس نے اندھیروں میں پکارا کہ تیرے سوا کوئی معبود نہیں، تو پاک ہے، یقینا میں ظلم کرنے والوں سے ہو گیا ہوں۔ تو ہم نے اس کی دعا قبول کی اور اسے غم سے نجات دی اور اسی طرح ہم ایمان والوں کو نجات دیتے ہیں۔‘‘ نیز آدم اور ان کی بیوی حواء رحمۃ اللہ علیہم نے جن الفاظ میں اللہ سے دعا کی تھی وہ اسی نوعیت کی تھی: قَالَا رَبَّنَا ظَلَمْنَا أَنفُسَنَا وَإِن لَّمْ تَغْفِرْ لَنَا وَتَرْحَمْنَا لَنَكُونَنَّ مِنَ الْخَاسِرِينَ ﴿٢٣﴾ (الاعراف: 23) ’’دونوں نے کہا اے ہمارے رب ! ہم نے اپنی جانوں پر ظلم کیا اور اگر تو نے ہمیں نہ بخشا اور ہم پر رحم نہ کیا تو یقینا ہم ضرور خسارہ پانے والوں سے ہو جائیں گے۔‘‘ پس شیعہ حضرات کا مذکورہ دعویٰ اسلام کی نظر میں بالکل باطل ہے ، معاً شیعہ کتب مراجع ومصادر میں ہمیں خود ان ائمہ کی ایسی دعائیں ملتی ہیں جن میں ان کے استعمال کردہ الفاظ اس دعویٰ کے بالکل مخالف ہیں، تقریباً تمام ہی ائمہ سے دعا اور ذکر و اذکار کے بارے میں ضرور ہی کچھ نہ کچھ ایسے الفاظ پائے جاتے ہیں جو اس دعویٰ کے خلاف ہیں۔ ان بیشتر دعاؤں کو مجلسی نے بحار الانوار میں لکھا ہے۔[1] 3۔ مزاروں اور درگاہوں کی زیارت حج بیت اللہ سے افضل ہے: ان لوگوں کا خیال ہے کہ خانہ کعبہ کے بالمقابل ائمہ کے مزاروں اور درگاہوں کی زیارت کرنا زیادہ افضل ہے۔ امام ابن تیمیہ رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ ثقہ حضرات نے مجھے بتایا کہ ان میں کچھ شیعہ حضرات ایسے ہیں جو مزاروں کی زیارت کو بیت عتیق (خانہ کعبہ) کی زیارت سے زیادہ افضل مانتے ہیں، گویا وہ شرک کو وحدانیت کے مقابلہ میں افضل قرار دیتے ہیں اور اگر ایسا حقیقت میں ہے تو یہ طاغوت پر سب سے بڑا ایمان ہے۔[2] چنانچہ ’’الکافی‘’ وغیرہ میں ہے کہ قبر حسین کی زیارت کا ثواب بیس (20) حج کے برابر ہے اور بیس عمرہ و حج سے افضل ہے۔[3] اسی طرح من گھڑت شیعی روایات عرفہ کے دن قبر حسین کی زیارت کو ایک مخصوص فضیلت دیتی ہیں، ان کا خلاصہ یہ ہے کہ جو شخص عید کے علاوہ کسی بھی دن عظمتِ حسین کا حق پہچانتے ہوئے آپ کی قبر کی زیارت کے لیے آتا ہے تو اللہ تعالیٰ اسے بیس عمرہ اور حج مبرور و مقبول کا ثواب عطا فرمائے گا اور جو شخص عید کے دن قبر حسین کی زیارت کرتا ہے اسے سو حج اور سو عمروں کا ثواب عطا فرمائے گا اور جو شخص عرفہ کے دن آپ کی عظمت کا حق پہچانتے ہوئے آپ کی قبر پر آتا ہے اللہ تعالیٰ اسے ایک ہزار مقبول ومبرور حج اور عمرہ اور ایک نبی یا امام عادل کے ساتھ جہاد |
Book Name | سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ شخصیت اور کارنامے |
Writer | ڈاکٹر علی محمد محمد الصلابی |
Publisher | الفرقان ٹرسٹ خان گڑھ ضلع مظفر گڑھ پاکستان |
Publish Year | |
Translator | فضیلۃ الشیخ شمیم احمد خلیل السلفی |
Volume | |
Number of Pages | 1202 |
Introduction |