Maktaba Wahhabi

1037 - 1201
میں ایک ہزار شرکت کا ثواب عطا فرماتا ہے۔[1] ان کے یہاں قبر حسین کی زیارت صرف حج ہی سے افضل نہیں بلکہ تمام اعمال خیر سے افضل ہے۔ چنانچہ ایک شیعی روایت میں ہے کہ قبرحسین کی زیارت تمام اعمال خیر سے افضل ہے۔[2] اور دوسری روایت میں ہے کہ محبوب ترین اعمال میں سے قبر حسین کی زیارت بھی ہے۔[3] یہ ہیں وہ عقائد باطلہ جن میں اسلامی شریعت کو بھلایا جارہا ہے اور قبروں و مزارات کا زبردست اہتمام کیا جارہا ہے اور یہ ہیں شیعہ حضرات جو محض اپنے اوہام اور شیطانی وحی کی بنا پر قبروں کی زیارت کو بلا کسی دلیل کے سب سے افصل کام بتاتے ہیں، تاکہ جسے اللہ نے مشروع نہیں کیا ہے اسے مشروع کردیں۔[4] ان حضرات نے قبروں کی زیارت کو اپنے مذہب کے فرائض میں رکھا ہے اور حج بیت اللہ کی طرح زیارت مزارات کے لیے بھی اصول و شرائط اور آداب وضع کیے ہیں۔ امام ابن تیمیہ رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ ان کے بزرگ و معتمد عالم دین ابن النعمان نے جو ’’المفید‘‘ کے نام سے معروف ہے ’’مناسک الشاہد‘‘ کے نام سے ایک کتاب تصنیف کی ہے، جس میں انھوں نے اللہ کی مخلوقات کی قبروں کی زیارت کو حج بیت اللہ الحرام کے مثل ٹھہرایا ہے، وہ بیت حرام کہ جو اللہ کی عبادت کے لیے روئے زمین پر سب سے پہلے بنایا گیا اور جس کے علاوہ کسی کا طواف درست نہیں ٹھہرایا گیا، نہ اس کے علاوہ کسی دوسرے مکان پر قبلہ بنانے اور نہ حج کرنے کا حکم دیا گیا۔[5] اگر آپ زیارت و مزارات سے متعلق شیعی کتب مصادر و مراجع کا مطالعہ کریں تو آپ کو ایک سے ایک حیرت انگیز باتیں اور اسلام سے انحراف کے اشکال نظر آئیں گے، تفصیلی معلومات کے لیے ’’أصول مذہب الشیعۃ الامامیۃ‘‘ نامی کتاب کا مطالعہ کافی مفید ہوگا۔ سچائی یہ ہے کہ تمام مسلمانوں کا ایک ہی کعبہ و قبلہ ہے، وہ اپنی نمازوں اور دعاؤں میں اسی کی طرف رخ کرتے ہیں، اسی کا حج اور طواف کرتے ہیں، رہے شیعہ حضرات تو ان کے نزدیک ان کے اماموں کی قبریں ہی زیارت گاہ اور حج کی جگہیں ہیں، جب کہ یہ سب جگہیں اور وہاں پر کیے جانے والے کام اللہ اور اس کے رسول کے نزدیک ممنوع اور حرام ہیں اور ہر وہ کام جو اللہ اور اس کے رسول کے نزدیک ممنوع اورحرام ہو وہ بہرحال مذموم ہے، اسے کوئی شیعہ انجام دے یا سنی۔ یہ بات دین سے ثابت ہے کہ درگاہوں اور و مزارات کی زیارت سے متعلق ان لوگوں نے جو کچھ گھڑ رکھا ہے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کا حکم نہیں دیا ہے اور نہ ہی انبیاء و صالحین کی قبروں کے پاس کسی عبادت کی اجازت دی
Flag Counter