’’ذخیرہ اندوزی صرف گناہ گار ہی کرتا ہے۔‘‘ 6۔ نقصان، مال پر اور نفع حسب اتفاق تقسیم ہوگا: امیر المومنین علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ نے مضاربت سے متعلق کچھ احکام و آداب بتائے ہیں۔ بازار میں تاجر کو رقم اس شرط پر دی جاتی ہے کہ رقم دینے والا اور تاجر نفع میں حسب اتفاق و حسب معاہدہ اپنا اپنا حصہ تقسیم کرلیں گے۔ چنانچہ سیّدنا علی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں: نقصان مال پر جائے گا اور نفع حسب اتفاق تقسیم ہوگا۔1 یعنی دونوں ساجھی داروں میں جس کا جس قدر مال ہوگا وہ اسی مقدار میں نقصان برداشت کرے گا اگر دونوں کا مال برابر ہے تو نقصان بھی نصف نصف ہوگا۔[1] اور اگر[2] [3]کے حساب سے شرکت ہے تو اسی حساب سے دونوں میں نقصان تقسیم ہوگا۔[4] 7۔ ایسی بستی کو آگ لگا دی جس میں شراب فروخت کی جاتی تھی: شراب بیچنے والے کے بارے میں سیّدنا علی رضی اللہ عنہ نہایت سخت موقف اپناتے تھے، حتی کہ آپ نے ایک ایسی بستی کو آگ لگا دینے کا حکم دے دیا جس میں شراب فروخت کی جاتی تھی، چنانچہ امام ابوعبیدہ قاسم بن سلام سے روایت ہے کہ علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ کی نگاہ ’’زرارہ‘‘4 نامی ایک بستی پر پڑی، آپ نے پوچھا: یہ کون سی بستی ہے؟ لوگوں نے بتایا کہ اس کا نام ’’زرارۃ‘‘ ہے، یہاں گوشت کثرت سے کھایا جاتا ہے اور شراب خوب فروخت ہوتی ہے، آپ تیز قدموں سے چل کر وہاں پہنچے اور کہا: آگ لاؤ اور اس بستی کو جلا دو، خبیث ہی خبیث کو کھاتا ہے۔ راوی کا بیان ہے کہ پھر وہ بستی مشرق ومغرب دونوں طرف سے جلا دی گئی اور آگ خُواستا بِنْ جَبْرونا کے باغ تک پہنچ گئی۔[5] 8۔ پوشاک اور ہیئت کا محاسبہ: ابومطر کا بیان ہے کہ میں مسجد سے نکلا، میں نے دیکھا کہ میرے پیچھے ایک آدمی آواز لگا رہا ہے کہ اگر تم مسلمان ہو تو اپنے بال کٹوا لو، ازار اونچا کرلو، اس سے تمھارا کپڑا زیادہ صاف رہے گا۔[6] 9۔ شرپسندوں کو قید کردیا: آپ شر پسندوں کا تعاقب کرتے رہتے اور جب ان پر قابو پاتے تو قید خانہ میں ڈال دیتے، چنانچہ قاضی ابویوسف عبدالملک بن عمیر سے روایت کرتے ہیں کہ انھوں نے کہا کہ اگر کسی قبیلہ یا جماعت میں کوئی شرپسند و اوباش ہوتا تو آپ اسے قید کرتے، پھر اگراس کے پاس مال ہوتا تو اسے اسی پر خرچ کرتے اور اگر اس کے پاس کچھ نہ ہوتا تو بیت المال سے اس کے اخراجات پورے کرتے اور فرماتے: ایسے لوگوں کو قید کرکے ان کے شر و فساد کو روکا جائے گا اور بیت المال سے ان کے اخراجات پورے کیے جائیں گے۔[7] |
Book Name | سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ شخصیت اور کارنامے |
Writer | ڈاکٹر علی محمد محمد الصلابی |
Publisher | الفرقان ٹرسٹ خان گڑھ ضلع مظفر گڑھ پاکستان |
Publish Year | |
Translator | فضیلۃ الشیخ شمیم احمد خلیل السلفی |
Volume | |
Number of Pages | 1202 |
Introduction |