6۔ بغیر ولی کے نکاح: ابوقیس الاودی سے روایت ہے کہ علی رضی اللہ عنہ فرماتے تھے: اگر کسی نے ولی کی اجازت کے بغیر نکاح کرلیا اور منکوحہ سے دخول ہوگیا تو دونوں میں جدائی نہیں کرائی جائے گی اور اگر دخول نہیں ہوا تو جدائی کرا دی جائے گی۔[1] 7۔ جسمانی عیب والی عورت سے نکاح: اگر کوئی شخص نکاح کرلینے کے بعد اپنی بیوی میں کوئی ایسا جسمانی عیب دیکھے جس کے ہوتے ہوئے معاشرت ناممکن ہو تو علی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ اگر وہ منکوحہ سے دخول کرچکا ہے تو اس پر مہر کی ادائیگی واجب ہوگی اور اسے اختیار ہوگا کہ اس عورت کو اپنے عقد میں رکھے یا طلاق دے دے اور اگر دخول نہیں ہوا ہے تو بلا ادائیگی مہر دونوں میں جدائی کرا دی جائے۔[2] 8۔ خصی شدہ (نس بندی کردہ) مرد کا نکاح: امیر المومنین علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں: خصی شدہ مرد کے لیے نکاح کرنا جائز نہیں۔ اگر عورت کی لاعلمی میں وہ کسی عورت سے نکاح کرلیتا ہے تو دونوں میں جدائی کرادی جائے۔ آپ کا قول ہے کہ کسی خصی شدہ مرد کے لیے حلال نہیں کہ وہ کسی پاک دامن مسلمان عورت سے نکاح کرے۔[3] ممانعت کی دلیل یہ ہے کہ خصی ہونا (نس بندی کرانا) ایک ایسا قابل نفرت عیب ہے جس کے ہوتے ہوئے جماع مشکل بلکہ منعدم ہوتا ہے اسی لیے اسے ان عیوب پر قیاس کیا گیا ہے جن کی موجودگی میں تفریق درست ہوتی ہے۔[4] 9۔ لاعلمی میں دو حقیقی بہنوں سے نکاح: اگر کسی شخص نے ایک عورت سے شادی کی پھر ایک دوسری عورت سے شادی کی اور بعد میں معلوم ہوا کہ دونوں حقیقی بہنیں ہیں، تو علی رضی اللہ عنہ کا مسلک ہے کہ جس کی شادی بعد میں ہوئی ہے اسے جدا کرا دیا جائے، چنانچہ ابن جریج سے روایت ہے کہ مجھے علی رضی اللہ عنہ کے بارے میں بتایا گیا کہ آپ نے ایسے شخص کے بارے میں فتویٰ دیا جس نے کسی عورت سے شادی کی اور اس سے دخول کیا، پھر دوسرے شہر میں گیا اور وہاں بھی ایک عورت سے شادی کی اور اس سے دخول کیا، پھر بعد میں معلوم ہوا کہ دوسری عورت پہلی عور ت کی بہن ہے۔ آپ نے فیصلہ دیا کہ وہ دوسری کو جدا کردے اور پہلی کو باقی رکھے۔ البتہ پہلی کو اس وقت تک نہ لوٹائے جب تک کہ یہ عدت پوری نہ |
Book Name | سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ شخصیت اور کارنامے |
Writer | ڈاکٹر علی محمد محمد الصلابی |
Publisher | الفرقان ٹرسٹ خان گڑھ ضلع مظفر گڑھ پاکستان |
Publish Year | |
Translator | فضیلۃ الشیخ شمیم احمد خلیل السلفی |
Volume | |
Number of Pages | 1202 |
Introduction |