Maktaba Wahhabi

1028 - 1201
دلیل و استدلال: چنانچہ اللہ تعالیٰ کے فرمان : وَلَقَدْ أُوحِيَ إِلَيْكَ وَإِلَى الَّذِينَ مِن قَبْلِكَ لَئِنْ أَشْرَكْتَ لَيَحْبَطَنَّ عَمَلُكَ (الزمر:65) ’’اور بلا شبہ یقینا تیری طرف وحی کی گئی اور ان لوگوں کی طرف بھی جو تجھ سے پہلے تھے کہ بلاشبہ اگر تو نے شریک ٹھہرایا تو یقینا تیرا عمل ضرور ضائع ہو جائے گا۔‘‘ کے بارے میں ’’الکافی‘‘[1]میں جو کہ ان کے یہاں حدیث کی سب سے معتبر کتاب ہے اور تفسیر القمی[2] میں جو کہ سب سے معتبر تفسیر ہے، نیز دیگر معتبر ترین کتب مراجع و مصادر میں اس آیت کی تفسیر و تشریح اس طرح کی گئی ہے کہ ’’اگر تم نے ولایت میں ان (علی) کے علاوہ کسی کو شریک کیا۔‘‘[3] اور بعض روایات میں اس طرح ہے کہ اگر تو نے اپنے بعد علی کی ولایت (امامت) کے ساتھ کسی دوسرے کو ولایت (امامت) کا حکم دیا تو تیرا عمل برباد ہوجائے گا۔[4] ’’البرہان‘‘کے مصنف نے اس قرآنی آیت کی تفسیر کے ضمن میں چار روایات ذکر کی ہیں جو مذکورہ معانی پر مشتمل ہیں۔[5] ان لوگوں کے نزدیک اس آیت کریمہ کا سبب نزول یہ ہے کہ جب اللہ تعالیٰ نے اپنے نبی کے پاس اس بات کی وحی نازل فرمائی کہ علی رضی اللہ عنہ کو لوگوں کا مرجعِ خلائق بنادو، تو معاذ بن جبل نے خاموشی سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے کان بھردیے اور کہا: علی کی ولایت میں اوّل اور دوم ( یعنی ابوبکر و عمر) کوبھی شریک کردیجیے تاکہ لوگ آپ کی بات سے مطمئن ہوجائیں اور آپ کی تصدیق کریں، لیکن جب اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل فرمائی: يَا أَيُّهَا الرَّسُولُ بَلِّغْ مَا أُنزِلَ إِلَيْكَ مِن رَّبِّكَ ۖ (المائدۃ:67) ’’اے رسول! پہنچا دے جو کچھ تیری طرف تیرے رب کی جانب سے نازل کیا گیا ہے۔‘‘ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے جبریل علیہ السلام سے شکایت کی، اور کہا کہ لوگ مجھے جھٹلا رہے ہیں اور میری بات نہیں مانتے، تب اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل فرمائی: وَلَقَدْ أُوحِيَ إِلَيْكَ وَإِلَى الَّذِينَ مِن قَبْلِكَ لَئِنْ أَشْرَكْتَ لَيَحْبَطَنَّ عَمَلُكَ (الزمر: 65) ’’اور بلا شبہ یقینا تیری طرف وحی کی گئی اور ان لوگوں کی طرف بھی جو تجھ سے پہلے تھے کہ بلاشبہ اگر تو نے شریک ٹھہرایا تو یقینا تیرا عمل ضرور ضائع ہو جائے گا۔‘‘ تردید و ابطال: ان کے استدلال کی حقیقت یعنی آیت کریمہ میں تحریف اور اس کی تفسیر میں تغیر و تبدل کی سازش کو آپ اسی وقت اچھی طرح سمجھ سکیں گے جب کہ میں ان کے مستدل بہ آیت سے ماقبل اور ما بعد کی آیات کو ایک ساتھ ذکر کروں، چنانچہ اس کی تفصیل یوں ہے۔ فرمان الٰہی ہے:
Flag Counter