Maktaba Wahhabi

228 - 263
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ کہلوانے کی توجیہ کہ اگر میں غیب کو جانتا تو خیر کثیر جمع کر لیتا: علامہ آلوسی لکھتے ہیں: اگر تم یہ اعتراض کرو کہ احادیث صحیحہ سے ثابت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے بہ کثرت واقعات کی خبر دی ہے اور یہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے عظیم معجزوں میں سے ہے تو آیت کریمہ’’ قُل لَّا أَمْلِكُ لِنَفْسِي نَفْعًا وَلَا ضَرًّا إِلَّا مَا شَاءَ اللّٰهُ ۚ وَلَوْ كُنتُ أَعْلَمُ الْغَيْبَ لَاسْتَكْثَرْتُ مِنَ الْخَيْرِ وَمَا مَسَّنِيَ السُّوءُ ‘‘[1] (کہہ دو کہ میں اپنے فائدے اور نقصان کا کچھ بھی اختیار نہیں رکھتا مگر جو الله چاہے اور اگر میں غیب کی باتیں جانتا ہوتا تو بہت سے فائدے جمع کرلیتا اور مجھ کو کوئی تکلیف نہ پہنچتی۔)‘اور دیگر اُن احادیث میں کیسے تطبیق ہوگی جن میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بہ کثرت غیب کی خبریں دی ہیں)۔ پس مصنف جواب دیتے ہوئے لکھتے ہیں کہ ہو سکتا ہے کہ نبی سے بہ طور تواضع اور ادب از خود علمِ غیب نہ جاننے کے کلمات کہلوائے ہوں اور اس آیت(الاعراف:188)کا معنی یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ کے مطلع اور قادر کیے بغیر میں غیب کو نہیں جانتا‘ اور یہ بھی ہو سکتا ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو غیب پر مطلع فرمانے سے پہلے یہ کلمات کہلوائے ہوں‘پھر جب آپ کو بہ کثرت غیوب پر مطلع فرما دیا تو آپ نے غیب کی خبریں دیں جیسا کہ اس آیت سے ظاہر ہے’’ عَالِمُ الْغَيْبِ فَلَا يُظْهِرُ عَلَىٰ غَيْبِهِ أَحَدًا﴿٢٦﴾إِلَّا مَنِ ارْتَضَىٰ مِن رَّسُولٍ‘‘[2](غیب(کی بات)جاننے والا ہے اور کسی پر اپنے غیب کو ظاہر نہیں کرتا0 ہاں جس پیغمبر کو پسند فرمائے۔) یا اس آیت(الاعراف:188)میں کفار کے سوال کا جواب ہے ‘پھر اللہ تعالیٰ نے آپ کو بہت سارے مغبیات پر مطلع فرمایا تو آپ نے ان کی خبریں دیں اور یہ آپ کا معجزہ ہوگیا اور آپ کی نبوت کی صحت پر دلیل ہوگئی۔[3] صدر الافاضل مولانا سید محمد نعیم الدین مراد آبادی لکھتے ہیں: یہ کلام براہ ادب وتواضع ہے‘معنی ہیں کہ میں اپنی ذات سے غیب نہیں جانتا جو جانتا ہوں وہ اللہ تعالیٰ کی عطاء اور اس کی اطلاع سے جانتا ہوں۔حضرت مترجم(اعلیٰ حضرت)قدس سرہ نے فرمایا:بھلائی جمع کرنا اور برائی نہ پہنچنا اسی کے اختیار میں ہو سکتا ہے جو ذاتی قدرت رکھے اور ذاتی قدرت وہی رکھے گا جس کا علم بھی ذاتی ہو‘کیونکہ جس کی ایک صفت ذاتی ہے تو اس کی تمام صفات ذات ہوتی ہیں‘پس معنی یہ ہوئے کہ اگر مجھے غیب کا علم ذاتی ہوتا تو قدرت بھی ذاتی ہوتی اور میں بھلائی جمع کر لیتا اور برائی
Flag Counter