Maktaba Wahhabi

899 - 1201
اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے: فَاسْأَلُوا أَهْلَ الذِّكْرِ إِن كُنتُمْ لَا تَعْلَمُونَ ﴿٧﴾ (الانبیائ:7) ’’پس ذکر والوں سے پوچھ لو، اگر تم نہیں جانتے ہو۔‘‘ اس آیت میں اللہ تعالیٰ نے ایسے لوگوں کو غلط ٹھہرایا ہے جو معاملات کی تحقیق اور حق تک رسائی پانے سے پہلے انھیں عام کرنے لگتے ہیں اور لوگوں کو بتاتے پھرتے ہیں، کیونکہ بعض اوقات وہ بات درست نہیں ہوتی۔[1] بہرحال ہماری اس طویل گفتگو کا یہ مطلب ہرگز نہیں ہے کہ ہم لوگوں کو کتب کی ورق گردانی اور علم حاصل کرنے سے منع کر رہے ہیں، علم کا طلب کرنا ایک دینی فریضہ ہے جو مہد سے لحد تک ہم پر واجب ہے، بلکہ ہمارا مقصود یہ ہے کہ مذکورہ فکر کے حاملین کتنابھی پڑھ لیں اور کتب کا مطالعہ کر لیں تاہم انھیں شرعی علوم کے لیے متخصص علمائے دین کی ضرورت پڑے گی، اس لیے کہ علم شرعی کے حصول کے لیے کچھ لوازم و متعلقات ہیں جو انھیں ابھی مکمل طور سے حاصل نہیں، کچھ اصول ہیں جن کی معرفت اور استیعاب پر انھیں عبور نہیں، کچھ فروع اور تکملے ہیں جن کے لیے ان کے پاس اوقات اور فرصت نہیں۔[2] لہٰذا ہم ایسی جرأت اور عجلت کے قائل نہیں جو منتشر اور نظم و ضبط سے عاری ہو، فکر و نظر کی ایسی سستی، درماندگی اور جمود کے ہم مداح نہیں جو بحث و تحقیق کے لیے چیلنج اور عقل کی راہ میں پتھر بن کر حائل ہو، ہم محنت، لگن اور کوشش کا وہ ترنگ دیکھنا چاہتے ہیں جس میں سنجیدگی ہو، صبر و ثبات ہو، تحقیق و انتظار ہو اور مشکل مسائل کے لیے استفسار ہو، کیونکہ اعتدال و توسط ہی بہتر ہوا کرتا ہے۔[3] 3۔ علماء کی کوتاہیاں اوراپنی ذمہ داریوں سے اعراض: علمائے دین، انبیاء کے وارث ہیں، اس لیے انھیں معاشرہ کی رہنمائی اور اصلاح کی قیادت اپنے ہاتھوں میں لینا چاہیے، علماء پر یہ فرض ہے کہ اپنے اخلاق و کردار، محنت و کاوش اور علم و معرفت کے ذریعہ سے لوگوں میں اپنا ادبی، علمی اور منصبی مقام ثابت کریں، ان پر یہ ذمہ داری ہے کہ معاشرہ کو صحیح رخ پر لے جانے کے لیے اس دین اور دینی علوم کے ذریعہ سے حرکت میں آئیں، حاکم اور رعایا کو ان کے صحیح صحیح مقام پر پہنچائیں، حاکم کو صحیح مقام پر پہنچانے کا مطلب یہ ہے کہ اسے اللہ کی شریعت کا پابند بنائیں، تاکہ معاشرہ میں جو سیاسی، اجتماعی اور اقتصادی ظلم موجود ہے اس کا خاتمہ ہو اور رعایا کو صحیح مقام پر لے جانے کا مطلب یہ ہے کہ انھیں بھی اللہ کے احکامات اور منہیات کا پابند کریں، تاکہ معاشرہ میں جو اخلاقی اور روحانی بگاڑ موجود ہے اور جو انارکی پھیلی ہوئی ہے اس کا خاتمہ ہو، یا کم از کم ان برائیوں کے خاتمہ کے لیے کوشش کا آغاز ہو، تاکہ لوگوں کے اخلاص و نیک نیتی اور جد و جہد کے
Flag Counter