’’امید ہے کہ اللہ تعالیٰ اس کے ذریعہ سے مسلمانوں کی دو جماعتوں میں صلح کرائے گا۔‘‘ حافظ ابن حجر رحمۃ اللہ علیہ اس حدیث کی شرح میں لکھتے ہیں کہ اس حدیث میں دلائل نبوت میں سے ایک دلیل اورحسن بن علی رضی اللہ عنہما کی منقبت پائی جاتی ہے، آپ نے حکومت سنبھالنے سے اس لیے کنارہ کشی نہ کی تھی کہ آپ کے پاس مال کی قلت تھی، یا کسی ذلت سے بچنا چاہتے تھے، یا اور کوئی وجہ تھی، بلکہ محض رضائے الٰہی مطلوب تھی، اسی لیے آپ نے جب مسلمانوں میں آپسی خون ریزی دیکھی تو دین کی افادیت اور امت کی مصلحت و مفاد کو ترجیح دی۔[1] مزید تفصیل ان کی سیرت پر میری مستقل کتاب [2] میں دیکھی جاسکتی ہے۔ ٭ سعید مقبری[3] سے روایت ہے کہ ہم ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کے ساتھ تھے، کہ ہمارے پاس حسن بن علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہما آئے اور سلام کیا، ہم نے سلام کا جواب دیا اورابوہریرہ رضی اللہ عنہ ان کی آمد اور سلام نہیں جان سکے، ہم نے کہا: اے ابوہریرہ، دیکھو حسن بن علی رضی اللہ عنہما آئے ہیں اور سلام کیا ہے، چنانچہ آپ ان سے ملے او رکہا: وعلیکم السلام، اے میرے سردار، پھر فرمایا: یہ سردار ہیں۔[4] ٭ آپ شکل وشباہت میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جیسے تھے، سیّدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انھوں نے کہا کہ حسن بن علی رضی اللہ عنہما سے بڑھ کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے مشابہ کوئی نہ تھا۔[5] ٭ سیّدنا عقبہ بن حارث رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے ابوبکر رضی اللہ عنہ کو دیکھا وہ حسن کو اٹھائے ہوئے ہیں اور فرما رہے ہیں، میرے باپ ان پر فدا ہوں، یہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے زیادہ مشابہ ہیں، علی سے زیادہ مشابہ نہیں، اور علی رضی اللہ عنہ کھڑے مسکرا رہے ہیں۔[6] پس اپنے نانا محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے مشابہ ہونا ان کے لیے بڑے فضل و شرف کی بات ہے۔[7] حسین بن علی رضی اللہ عنہما : آپ کانام و نسب ابوعبداللہ حسین بن علی بن ابی طالب ہے، آپ چمن زار رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے شگفتہ پھول اور آپ کے نواسہ ہیں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی لخت جگرسیّدہ فاطمہ رضی اللہ عنہا کے بیٹے ہیں، آپ کی ولادت 4ھ میں ہوئی، سن ولادت کے سلسلہ میں دیگر اقوال بھی ہیں اور ماہ محرم 61ھ میں بمقام کربلا عاشوراء کے دن شہادت کی موت پائی۔[8] آپ کے فضائل و مناقب پر چند احادیث ٭ یعلٰی العامری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ وہ ایک مرتبہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ایک دعوت پرنکلے، اللہ کے |
Book Name | سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ شخصیت اور کارنامے |
Writer | ڈاکٹر علی محمد محمد الصلابی |
Publisher | الفرقان ٹرسٹ خان گڑھ ضلع مظفر گڑھ پاکستان |
Publish Year | |
Translator | فضیلۃ الشیخ شمیم احمد خلیل السلفی |
Volume | |
Number of Pages | 1202 |
Introduction |