پر تہمت باندھنا، یتیم کا مال کھانا، سود کھانا، میدان جنگ سے راہ فرار اختیار کرنا، ہجرت کے بعد واپس دیہات میں چلے جانا۔[1] علی نے بڑے بڑے گناہوں کی یہ تفسیر اس حدیث نبوی پر اعتماد کرتے ہوئے کی تھی جس میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ((اِجْتَنِبُوا السَّبْعَ الْمُوْبِقَاتِ۔)) ’’سات ہلاک کر دینے والی چیزوں سے بچو۔‘‘ صحابہ نے پوچھا: اے اللہ کے رسول وہ کیا ہیں؟ آپ نے فرمایا: ((اَلشِّرْکُ بِاللّٰہِ وَ السِّحْرُ وَ قَتْلُ النَّفْسِ الَّتِیْ حَرَّمَ اللّٰہُ اِلَّا بِالْحَقِّ، وَ أَکْلُ الرَّبٰوا وَ أَکْلُ مَالَ الْیَتِیْمِ وَ التَّوَلِّیْ یَوْمَ الزَّحْفِ وَ قَذْفُ الْمُحْصَنَاتِ الْمُؤْمِنَاتِ الْغَافِلَاتِ۔))[2] ’’اللہ کے ساتھ شرک کرنا، جادو کرنا، ناحق کسی کو قتل کردینا، سود کھانا، یتیم کا مال کھانا، میدانِ جنگ سے پیٹھ پھیر کر بھاگ جانا، مومنہ بھولی بھالی اور پاک دامن عورتوں پر تہمت لگانا۔‘‘ 7۔ مشکل آیات کے بارے میں استفسار کرنا: قرآن کریم کو سمجھنے کے لیے امیر المومنین علی رضی اللہ عنہ کے منہج میں یہ بات بھی شامل تھی کہ جو قرآنی آیات آپ کے لیے مشکل ہوتیں، آپ ان کے بارے میں استفسار کرتے، چنانچہ ارشاد الٰہی: وَأَذَانٌ مِّنَ اللَّـهِ وَرَسُولِهِ إِلَى النَّاسِ يَوْمَ الْحَجِّ الْأَكْبَرِ (التوبۃ:3) ’’اور اللہ اور اس کے رسول کی جانب سے حج اکبر کے دن تمام لوگوں کی طرف صاف اعلان ہے۔‘‘ میں ’’حج اکبر‘‘ کے بارے میں آپ نے رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا کہ وہ کون سا دن ہے؟ تو آپ نے فرمایا: ’’یَوْمُ النَّحْرِ‘‘[3]قربانی کا دن۔ آپ نے اپنے اس منہج کو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہوئے یوں واضح فرمایا کہ میں نے کہا: اے اللہ کے رسول اگر ہمیں کوئی ایسا معاملہ پیش آجائے جس میں شریعت کا کوئی امر یا نہی وارد نہ ہو تو ہم کیا کریں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’علماء و عابدین سے مشورہ کرو اور بلامشورہ اس میں نہ گھسو۔‘‘ [4] 8۔ سبب نزول کا علم: اسباب نزول کی معرفت سے آیات کے معانی کو سمجھنا اوران سے احکام مستنبط کرنا بہت حد تک آسان ہوجاتا ہے، آپ کو قرآنی آیات کے اسباب نزول کا گہرا علم تھا، جیساکہ آپ نے قرآن کے بارے میں استفسار کرنے پر |
Book Name | سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ شخصیت اور کارنامے |
Writer | ڈاکٹر علی محمد محمد الصلابی |
Publisher | الفرقان ٹرسٹ خان گڑھ ضلع مظفر گڑھ پاکستان |
Publish Year | |
Translator | فضیلۃ الشیخ شمیم احمد خلیل السلفی |
Volume | |
Number of Pages | 1202 |
Introduction |