میں ان لوگوں کے لیے یقینا بہت سی نشانیاں ہیں جو غور و فکر کرتے ہیں۔‘‘ 8۔ اُمّ کلثوم بنت علی سے عمر رضی اللہ عنہما کا نکاح: سیّدناعلی رضی اللہ عنہ عمر فاروق رضی اللہ عنہ کی خواہش پر فاطمہ بنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے بطن سے پیدا شدہ اپنی بیٹی ام کلثوم کا نکاح ان سے کردیا اور محض ان پر اعتماد کامل، ان کی عظمت وشرافت اور بہترین کردار وسلوک نیز آپس کے گہرے اور اچھے تعلقات، اور مستحکم وبابرکت قرابت داریوں کی وجہ سے کیا تھا اور آج یہی چیز معزز امت مسلمہ کے حاسدوں و دشمنوں کے دلوں کو جلا رہی ہے، اور یہ بات سخت ناگوار گزر رہی ہے۔[1] عمر رضی اللہ عنہ کے دل میں اہل بیت کے لیے ایسی خصوصی عقیدت ومحبت پنہاں تھی جو دوسروں کے لیے نہ تھی، کیونکہ یہ لوگ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے قرابت دار تھے، اور اس لیے بھی کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کی عزت وتوقیر کرنے، اوران کے حقوق کی دیکھ بھال کرنے کا حکم دیا تھا اور یہی وہ بنیادی جذبہ تھا جس کی وجہ سے عمر رضی اللہ عنہ نے فاطمہ وعلی رضی اللہ عنہما کی لخت جگر ام کلثوم کو پیغام نکاح دیا تھا، اور یہ کہتے ہوئے اپنی عقیدت کا اظہار کیا تھا: ’’اللہ کی قسم ام کلثوم کی حسن صحبت کا جتنا میں منتظر ہوں روئے زمین پر کوئی اس طرح منتظر نہیں ہے۔ ‘‘ علی رضی اللہ عنہ نے فرمایا: ٹھیک ہے میں نے ان کا نکاح آپ سے کردیا، عمر رضی اللہ عنہ خوشیوں سے جھومتے ہوئے مہاجرین کے پاس آئے اور کہا: مجھے شادی کی مبارکباد دو! پھر کہنے لگے کہ ام کلثوم سے میر ی شادی کا اصل سبب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی اس بشارت کی تکمیل ((کُلٌّسَبَبَ وَنَسَبٍ مُنْقَطِعٌیَوْمَ الْقِیَامَۃِإِلَّامَاکَانَ مِنْ سَبَبِیْ وَنَسَبِیْ۔))قیامت کے دن کوئی سبب اور کوئی نسب کام نہ آئے گا، مگر وہ جس کا تعلق نسب یا سبب کے اعتبار سے مجھ سے ہو۔ میری دلی خواہش تھی کہ میرے اور رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے درمیان کوئی سبب تعلق پیدا ہو۔[2] اس رشتہ کو تمام مؤرخین اور مؤلفین انساب نے حتی کہ شیعہ حضرات کے تمام محدثین، فقہائ، مناظرین، اور ائمہ معصومین نے سچ مانا ہے۔ علامہ احسان الٰہی ظہیر نے اپنی کتاب ’’الشیعۃ والسنۃ ‘‘ میں اس تعلق سے کئی روا یات نقل کی ہیں۔[3] اسی طرح سنی مؤرخین میں سے طبری،[4] ابن کثیر،[5] ذہبی،[6] ابن الجوزی،[7] دیا ر بکری[8] اور کتب تراجم[9] کے مؤلفین میں سے ابن حجر،[10]اور ابن سعد [11]وغیرہ نے بھی اس عقد نکاح کو ذکر کیا ہے۔ |
Book Name | سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ شخصیت اور کارنامے |
Writer | ڈاکٹر علی محمد محمد الصلابی |
Publisher | الفرقان ٹرسٹ خان گڑھ ضلع مظفر گڑھ پاکستان |
Publish Year | |
Translator | فضیلۃ الشیخ شمیم احمد خلیل السلفی |
Volume | |
Number of Pages | 1202 |
Introduction |