Maktaba Wahhabi

363 - 1201
پوشی کرے، ضرورت مندوں کی ضرورت کی تکمیل کے لیے اپنا دست احسان کشادہ کردے۔ علی رضی اللہ عنہ کے مذکورہ حکیمانہ قول میں یہ بات مزید وزن پیدا کردیتی ہے کہ آپ نے اسے ’’اللہ سے حیا کرنے‘‘ سے جوڑا ہے۔ یہ چاروں اوصاف دانش وروں کے نزدیک انسانی کمال کے اوصاف ہیں اور بہت سے عقل مندوں کو دیکھا گیا ہے کہ دنیاوی شہرت اور معاملات کی تدبیر میں سب لوگوں کو خوش رکھنے اور سب کو اپنے ہم خیال بنانے کی غرض سے انھیں اوصاف کا سہارا لیتے ہیں، لیکن علی رضی اللہ عنہ انھیں اللہ کی حیا سے جوڑتے ہیں اس لیے کہ آپ کا بلند ترین مقصد صرف اللہ واحد کی رضاجوئی ہے اور جس شخص کا بھی اساسی مقصد رضائے الٰہی کی جستجو ہو بلاشبہ وہ انسان ایسے اوصاف میں ان لوگوں سے کہیں زیادہ بلند و قوی نمونہ پیش کرے گا جن کا مقصد دنیا طلبی ہوتی ہے۔[1] بندگی، صبر اور خلوص و للہیت: سیّدنا علی رضی اللہ عنہ نے اپنی پوری زندگی عبادت کے ایک جامع مفہوم پرڈٹے رہے، نماز تہجد کی ادائیگی میں آپ ممتاز رہے اور آپ کا شمار ان تہجدگزاروں میں ہوا جن کے بارے میں اللہ کا ارشاد ہے: تَتَجَافَىٰ جُنُوبُهُمْ عَنِ الْمَضَاجِعِ يَدْعُونَ رَبَّهُمْ خَوْفًا وَطَمَعًا وَمِمَّا رَزَقْنَاهُمْ يُنفِقُونَ ﴿١٦﴾ (السجدۃ:16) ’’ان کے پہلو بستروں سے جدا رہتے ہیں، وہ اپنے رب کو ڈرتے ہوئے اور طمع کرتے ہوئے پکارتے ہیں اور ہم نے انھیں جو کچھ دیا ہے اس میں سے خرچ کرتے ہیں۔‘‘ او رانھیں تہجد گزاروں کے بارے میں دوسری جگہ فرمایا: آخِذِينَ مَا آتَاهُمْ رَبُّهُمْ ۚ إِنَّهُمْ كَانُوا قَبْلَ ذَٰلِكَ مُحْسِنِينَ ﴿١٦﴾ كَانُوا قَلِيلًا مِّنَ اللَّيْلِ مَا يَهْجَعُونَ ﴿١٧﴾ وَبِالْأَسْحَارِ هُمْ يَسْتَغْفِرُونَ ﴿١٨﴾ (الذاریات:16-18) ’’یقینا وہ اس سے پہلے نیکی کرنے والے تھے۔ وہ رات کے بہت تھوڑے حصہ میں سوتے تھے۔ اور رات کی آخری گھڑیوں میں وہ بخشش مانگتے تھے۔‘‘ اور تیسری جگہ فرمایا: وَعِبَادُ الرَّحْمَـٰنِ الَّذِينَ يَمْشُونَ عَلَى الْأَرْضِ هَوْنًا وَإِذَا خَاطَبَهُمُ الْجَاهِلُونَ قَالُوا سَلَامًا ﴿٦٣﴾ وَالَّذِينَ يَبِيتُونَ لِرَبِّهِمْ سُجَّدًا وَقِيَامًا ﴿٦٤﴾ (الفرقان:63-64) ’’اور رحمان کے بندے وہ ہیں جو زمین پر نرمی سے چلتے ہیں اور جب جاہل لوگ ان سے بات کرتے ہیں تو وہ کہتے ہیں سلام ہے۔ اور وہ جو اپنے رب کے لیے سجدہ کرتے ہوئے اور قیام کرتے ہوئے رات گزارتے ہیں۔‘‘ ضرار بن ضمرہ معاویہ بن ابی سفیان رضی اللہ عنہما کے سامنے سیّدنا علی رضی اللہ عنہ کی بندگی اور خدا ترسی کو اس طرح بیان
Flag Counter