2۔آیت تطہیر اور حدیث کساء: آیت تطہیر سے اللہ تعالیٰ کا یہ ارشاد مراد ہے: إِنَّمَا يُرِيدُ اللَّـهُ لِيُذْهِبَ عَنكُمُ الرِّجْسَ أَهْلَ الْبَيْتِ وَيُطَهِّرَكُمْ تَطْهِيرًا ﴿٣٣﴾ (الأحزاب: 33) دراصل یہ آیت کریمہ مندرجہ ذیل آیات کا ایک حصہ ہے، اللہ کا ارشاد ہے: يَا نِسَاءَ النَّبِيِّ لَسْتُنَّ كَأَحَدٍ مِّنَ النِّسَاءِ ۚ إِنِ اتَّقَيْتُنَّ فَلَا تَخْضَعْنَ بِالْقَوْلِ فَيَطْمَعَ الَّذِي فِي قَلْبِهِ مَرَضٌ وَقُلْنَ قَوْلًا مَّعْرُوفًا ﴿٣٢﴾ وَقَرْنَ فِي بُيُوتِكُنَّ وَلَا تَبَرَّجْنَ تَبَرُّجَ الْجَاهِلِيَّةِ الْأُولَىٰ ۖ وَأَقِمْنَ الصَّلَاةَ وَآتِينَ الزَّكَاةَ وَأَطِعْنَ اللَّـهَ وَرَسُولَهُ ۚ إِنَّمَا يُرِيدُ اللَّـهُ لِيُذْهِبَ عَنكُمُ الرِّجْسَ أَهْلَ الْبَيْتِ وَيُطَهِّرَكُمْ تَطْهِيرًا ﴿٣٣﴾ (الأحزاب:32، 33) ’’اے نبی کی بیویو! تم عورتوں میں سے کسی ایک جیسی نہیں ہو، اگر تقویٰ اختیار کرو تو بات کرنے میں نرمی نہ کرو کہ جس کے دل میں بیماری ہے طمع کر بیٹھے اور وہ بات کہو جو اچھی ہو۔ اور اپنے گھروں میں ٹکی رہو اور پہلی جاہلیت کے زینت ظاہر کرنے کی طرح زینت ظاہر نہ کرو اور نماز قائم کرو اور زکوٰۃ دو اور اللہ اور اس کے رسول کا حکم مانو۔ اللہ تو یہی چاہتا ہے کہ تم سے گندگی دور کر دے اے گھر والو! اور تمھیں پاک کر دے ، خوب پاک کرنا۔‘‘ اثنا عشری شیعہ علماء نے جان بوجھ کر اس پورے قرآنی سیاق سے کاٹ کر کہ جس میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی ازواج مطہرات کو مخاطب کیا گیا ہے صرف آیت کے ایک ٹکڑا سے استدلال کیا ہے، تاکہ ازواج مطہرات کو خطاب الٰہی سے نظر انداز کیا جاسکے، پھر اسی آیت سے حدیث کساء کو بھی جوڑ دیا، جس میں ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہا [1] بیان کرتی ہیں کہ ایک دن اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم صبح کے وقت نکلے، آپ کے جسم پر ایک بال دار کجاؤں سے منقش ایک سیاہ رنگ کی چادر تھی، جب حسن بن علی رضی اللہ عنہما آپ کے پاس آئے تو آپ نے انھیں چادر کے اندر کرلیا، پھر حسین رضی اللہ عنہ آئے وہ بھی ان کے ساتھ چادر میں ہوگئے، پھر فاطمہ رضی اللہ عنہا آئیں انھیں بھی داخل کرلیا، پھر علی رضی اللہ عنہ آئے اورانھیں چادر میں سمیٹ لیا،پھر آپ نے اس آیت کی تلاوت فرمائی: إِنَّمَا يُرِيدُ اللَّـهُ لِيُذْهِبَ عَنكُمُ الرِّجْسَ أَهْلَ الْبَيْتِ وَيُطَهِّرَكُمْ تَطْهِيرًا ﴿٣٣﴾ (الاحزاب: 33) نیز حدیث کساء کے ساتھ ام المومنین ام سلمہ رضی اللہ عنہا کی اس حدیث کو بھی آیت تطہیر کے ساتھ جوڑ دیا کہ جب آیت کریمہ:} إِنَّمَا يُرِيدُ اللَّـهُ لِيُذْهِبَ عَنكُمُ الرِّجْسَ أَهْلَ الْبَيْتِ …} الآیۃ نازل ہوئی تو ام |
Book Name | سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ شخصیت اور کارنامے |
Writer | ڈاکٹر علی محمد محمد الصلابی |
Publisher | الفرقان ٹرسٹ خان گڑھ ضلع مظفر گڑھ پاکستان |
Publish Year | |
Translator | فضیلۃ الشیخ شمیم احمد خلیل السلفی |
Volume | |
Number of Pages | 1202 |
Introduction |