Maktaba Wahhabi

739 - 1201
مقتولین کے درمیان گئے اور آپ کی نگاہ طلحہ رضی اللہ عنہ پر پڑی تو آپ کے چہرے سے مٹی صاف کرنے لگے۔[1] اور کہا: اے ابومحمد! یہ میرے لیے کافی دکھ کی بات ہے کہ میں تمھیں کھلے آسمان کے نیچے وادیوں میں پڑا ہوا دیکھوں۔ پھر فرمایا: ((إِلَی اللّٰہِ أَشْکُوْ عُجْرِیْ وَ بُجْرِیْ)) میں اپنے رنج و الم کی شکایت اللہ ہی سے کر رہا ہوں، پھر آپ نے ان پر اللہ کی رحمت کی دعائیں کیں اور کہا: اے کاش! میں آج سے بیس سال پہلے ہی مرگیا ہوتا۔[2] بلاشبہ طلحہ بن عبید اللہ رضی اللہ عنہ جنتی تھے، عبدالرحمن بن عوف سے روایت ہے کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((أَبُوْبَکْرٍ فِی الْجَنَّۃِ، وَ عُمَرُ فِی الْجَنَّۃِ، وَ عُثْمَانُ فِی الْجَنَّۃِ، وَ عَلِيٌّ فِی الْجَنَّۃِ، وَ طَلْحَۃُ وَ سَعَدٌ فِیْ الْجَنَّۃِ، وَ سَعِیْدٌ فِیْ الْجَنَّۃِ، وَ أَبُوْعُبَیْدَۃُ فِی الْجَنَّۃِ، وَ الزُّبَّیْرُ وَ عَبْدُالرَّحْمٰنِ بْنُ عَوْفٍ فِی الْجَنَّۃِ۔)) ’’ابوبکر جنت میں ہوں گے، عمر جنت میں ہوں گے، عثمان جنت میں ہوں گے، علی جنت میں ہوں گے، طلحہ اور سعد جنت میں ہوں گے، سعید جنت میں ہوں گے، ابوعبیدہ جنت میں ہوں گے، زبیر اور عبدالرحمن بن عوف جنت میں ہوں گے۔‘‘( رضی اللہ عنہم ) امام ترمذی رحمۃ اللہ علیہ اس حدیث کو روایت کرنے کے بعد لکھتے ہیں: یہ حدیث بسند عبدالرحمن بن حمید عن ابیہ عن سعید بن زید عن النبی صلی اللہ علیہ وسلم بھی انھیں الفاظ میں مروی ہے۔[3] تو اس حدیث میں طلحہ رضی اللہ عنہ کی فضیلت و منقبت واضح انداز میں دیکھی جاسکتی ہے۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم آپ کے جنتی ہونے کی شہادت دے رہے ہیں اور شہادت کی موت بھی ایک اعزاز اور ساتھ ہی ساتھ دنیا و آخرت میں آپ کی سعادت مندی کی خوش خبری ہے۔[4] 10۔وفات کے بعد جسد خاکی اللہ کی حفاظت میں: اللہ تعالیٰ نے طلحہ بن عبید اللہ رضی اللہ عنہ کی وفات کے بعد بھی ان کے جسد خاکی کی حفاظت کی، تقریباً تیس سال کی مدت گزرنے کے بعد جب آپ کی قبر کھودی گئی اور آپ کی میت دوسری جگہ منتقل کی جانے لگی اس وقت داڑھی کے ایک جانب چند بالوں میں معمولی تبدیلی کے علاوہ جسم کا کوئی حصہ خراب نہ ہوا تھا۔ مثنیٰ بن سعید کا بیان ہے کہ ایک آدمی طلحہ رضی اللہ عنہ کی بیٹی عائشہ کے پاس آیا اور کہا: میں نے طلحہ رضی اللہ عنہ کو خواب میں یہ کہتے ہوئے دیکھا ہے کہ عائشہ سے کہو، اس جگہ سے مجھے ہٹا دے، کیونکہ اس جگہ کی نمی اور پانی سے مجھے تکلیف ہو رہی ہے، چنانچہ آپ اپنے متعلقین و رشتہ داروں کو لے کر وہاں پہنچیں، سب نے پرانی قبر کو توڑا اورآپ کونکالا، اس وقت آپ کی ریش کے ایک جانب یا سر کے ایک جانب چند بالوں کے علاوہ جسم کے کسی حصہ میں کوئی تبدیلی نہ ہوئی تھی، جب کہ اس
Flag Counter