سیّدنا علی رضی اللہ عنہ بحیثیت شاگرد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے بہت محبت کرنے والے تھے، ہمیشہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے فکر مند رہے، آپ کی حفاظت کے لیے اپنی جان کو خطرے میں ڈالا اور آپ کی دعوت کو عام کرنے کے لیے ہمہ وقت خود کو قربان کرنے کے لیے تیار رہے۔ سیّدنا علی رضی اللہ عنہ اور مقام نبوت اللہ تعالیٰ نے تمام انسانوں او رجنات پر، جن تک نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی رسالت پہنچی ہو، یہ واجب کردیا ہے کہ وہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کی رسالت پر ایمان لائیں۔ جس پر قرآنی نصوص شاہد ہیں، اسی طرح اللہ تعالیٰ نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر ایمان کے وجوب کو اپنے اوپر ایمان کے ساتھ ذکر کرکے مزید مؤکد قرار دیا ہے۔ ارشاد الٰہی ہے: قُلْ يَا أَيُّهَا النَّاسُ إِنِّي رَسُولُ اللَّـهِ إِلَيْكُمْ جَمِيعًا الَّذِي لَهُ مُلْكُ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ ۖ لَا إِلَـٰهَ إِلَّا هُوَ يُحْيِي وَيُمِيتُ ۖ فَآمِنُوا بِاللَّـهِ وَرَسُولِهِ النَّبِيِّ الْأُمِّيِّ الَّذِي يُؤْمِنُ بِاللَّـهِ وَكَلِمَاتِهِ وَاتَّبِعُوهُ لَعَلَّكُمْ تَهْتَدُونَ ﴿١٥٨﴾ (الاعراف:158) ’’کہہ دے اے لوگو! بے شک میں تم سب کی طرف اللہ کا رسول ہوں، وہ (اللہ) کہ آسمانوں اور زمین کی بادشاہی صرف اسی کی ہے، اس کے سوا کوئی معبود نہیں، وہ زندہ کرتا ہے اور مارتا ہے، پس تم اللہ پر اور اس کے رسول نبی امی پر ایمان لاؤ، جو اللہ اور اس کی باتوں پر ایمان رکھتا ہے اور اس کی پیروی کرو، تاکہ تم ہدایت پاؤ۔‘‘ اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((وَالَّذِيْ نَفْسُ مُحَمَّدٍ بِیَدِہِ لَا یَسْمَعُ بِیْ اَحَدٌ مِنْ ہٰذِہِ الْأُمَّۃِ یَہُوْدِيٌّ وَ لَانَصْرَانِيٌّ ثُمَّ یَمُوْتُ وَ لَمْ یُوْمِنْ بِالَّذِيْ اُرْسِلْتُ بِہِ إِلَّا کَانَ مِنْ أَصْحَابِ النَّارِ۔))[1] ’’قسم ہے اس ذات کی جس کے ہاتھ میں محمد کی جان ہے، اس امت کا کوئی یہودی اور نصرانی میرے بارے میں سنتا ہے، پھر مرجاتا ہے اور میری رسالت پر ایمان نہیں لاتا تو وہ جہنم والوں میں سے ہوگا۔‘‘ چنانچہ پوری امت محمدیہ اس بات پر متفق ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر ایمان لانا واجب ہے او رانسانوں اور جنات کی پوری مخلوق جسے رسالت محمدی پہنچ جائے، پھر وہ ایمان نہ لائے تو وہ کافروں کی طرح عذاب الٰہی کی مستحق ہوگی، اس پر تمام صحابہ و تابعین اوراہل سنت و جماعت کے تمام مسلمانوں کا اتفاق ہے۔[2] امیر المومنین علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ نے مقام نبوت کا پورا احترام کیا، اور اپنے اقوال و افعال سے اس کے نفوس کو واضح کیا اور کوشش کرتے رہے کہ لوگوں کو رسول اللہ کی کامل اقتداء و اتباع پر ابھارتے رہیں، چنانچہ ایک مقام پر فرمایا: ’’اپنے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے طریقہ پر عمل کرو، وہی سب سے افضل طریقہ ہے اور آپ کی سنتوں کو اختیار |
Book Name | سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ شخصیت اور کارنامے |
Writer | ڈاکٹر علی محمد محمد الصلابی |
Publisher | الفرقان ٹرسٹ خان گڑھ ضلع مظفر گڑھ پاکستان |
Publish Year | |
Translator | فضیلۃ الشیخ شمیم احمد خلیل السلفی |
Volume | |
Number of Pages | 1202 |
Introduction |