Maktaba Wahhabi

575 - 1201
خط کی ایک دوسری عبارت میں امیر المومنین علی رضی اللہ عنہ نے ان مشیر کاروں اور معاونین کی صفات کا اس طرح ذکر کیا ہے: ’’پھر تم شریف الطبع، بلند خاندان، نیک گھرانے، اور عمدہ روایات رکھنے والوں، ہمت وشجاعت، اور جود وسخاوت کے مالکان سے اپنا ربط و تعلق بڑھاؤ، کیونکہ یہی لوگ بزرگیوں کا سرمایہ اور نیکیوں کا سرچشمہ ہوتے ہیں۔‘‘ [1] اس کے بعد آپ نے نصیحت کی ہے کہ ان لوگوں کی اہمیت کو پہچانو اور ان کی خبر گیری کرتے رہو، فرمایا: ’’پھر ان کے حالات کی اس طرح دیکھ بھال کرنا جس طرح ماں باپ اپنی اولاد کی دیکھ بھال کرتے ہیں، اگر ان کے ساتھ کوئی ایسا سلوک کرو جو ان کی تقویت کا سبب ہو تو اسے بڑا نہ سمجھنا اور اپنے کسی معمولی سلوک کو بھی غیراہم نہ سمجھ لینا (کہ اسے چھوڑ بیٹھو) کیونکہ اس حسن سلوک سے ان میں خیر خواہی کا جذبہ ابھر ے گا اور حسن اعتماد میں اضافہ ہوگا اور اس خیال سے کہ تم نے ان کی بڑی ضرورتوں کو پورا کردیا ہے کہیں ان کی چھوٹی ضرورتوں سے آنکھ بند نہ کرلینا، کیونکہ یہ چھوٹی سی مہر بانی کی بات بھی اپنی جگہ فائدہ بخش ہوتی ہے اوربڑی ضرورتیں اپنی جگہ اہمیت رکھتی ہیں۔‘‘ [2] 3۔ فوجی لشکر کی تشکیل وتیاری: امیر المومنین علی رضی اللہ عنہ نے مالک بن اشتر نخعی کو لکھا تھا کہ فوجی کمانڈروں میں تمھارے یہاں وہ بلند مرتبہ سمجھا جائے جو فوج کی اعانت میں برابر کا حصہ لیتا ہو اور اپنے روپے پیسے سے اتنا سلوک کرتا ہو کہ جس سے ان کا اور ان کے پیچھے رہ جانے والے بال بچوں کا بخوبی گزارا ہو سکتا ہو، تاکہ وہ پوری یکسوئی کے ساتھ دشمن سے جہاد کریں، اس لیے کہ فوجی کمانڈروں کے ساتھ تمھارا مہربانی سے پیش آنا ان کے دلوں کو تمھاری طرف موڑ دے گا۔ ‘‘ [3] ٭ خط کے اس اقتباس سے چند باتیں معلوم ہوتی ہیں: الف: ریاست میں ایک ایسی فوجی قوت کا وجود ضروری ہے جو ریاست کی طرف سے دفاع کا کام کرے۔ ب: ایسی فوجی قوت کو تشکیل دینا اور اسے سامان جنگ فراہم کرنا گورنر کی ذمہ داری ہے اور اس کے اخراجات ریاست کے بیت المال سے پورے کیے جائیں گے۔ ج: فوجی کمانڈروں کا انتخاب و تقرری گورنر کی ذمہ داری ہے، البتہ ان کے انتخاب میں کچھ شرائط کی پابندی ضروری ہے، ان میں سب سے اہم یہ ہے کہ فوجی افسر ایسا ہو جو فوج کی اعانت اور ان کی ضروریات کی رعایت میں برابر کی دلچسپی لیتا ہو، تاکہ وہ پوری یکسوئی کے ساتھ دشمن سے جہاد کرسکیں،[4] اس لیے کہ فوجی کمانڈروں کے
Flag Counter