گوشت کہہ کر ہڈی بیچنے اور چربی اتار کر گوشت بیچنے سے منع فرمایا۔ ھ: معاملہ داری کے چند آداب و احکام کی تعلیم ہے: ٭ قسمیں کھا کر سامان فروخت کرنے کی حرمت، اس کی وجہ آپ نے یہ بیان فرمائی کہ اس سے سامان تو فروخت ہوجائے گا، لیکن برکت ختم ہوجائے گی جیسا کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے کہ: ((اَلْحَلْفُ مُنْفِقَۃٌ لِلسَّلْعَۃِ مُمْحِقَۃٌ لِلْبَرَکَۃِ۔))[1] ’’قسم سامان کو فروخت کرانے والی ہے، برکت کو مٹا دینی والی ہے۔‘‘ ٭ مسکینوں کو کھانا کھلانے کی ترغیب، اس لیے کہ اس سے کمائی میں برکت ہوتی ہے۔ امیر المومنین علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ دار الخلافہ میں اپنی موجودگی کے دوران تاجروں کے حالات و معاملات معلوم کرتے رہتے اور دیگر ریاستوں میں بھی حکام و امراء کو حکم دیتے کہ تاجروں کے معاملات پر نگاہ رکھیں، جو لوگ آپ کی ہدایات پر عمل کرتے اور اپنی تجارت کو عمدگی سے نبھاتے، آپ ان کی تعریف فرماتے اور لوگ ممانعت کے باوجود ایسی غلطیوں کا ارتکاب کرتے تو اس کی گرفت کرتے، اسے سزا دیتے، لیکن اس میں اسراف نہ کرتے۔[2]اس سلسلہ میں آپ کی متعدد نفع بخش ہدایات، تعلیمات وارد ہیں جو انسانوں کومکارم اخلاق اور احکام شریعت کا پابند بناتی ہیں اس کی چند مثالیں یہ ہیں: 1۔ بازار میں عورتوں اور مردوں کے اختلاط پر نکیر: امیر المومنین علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ نے ایسے لوگوں پر سختی سے نکیر کیا ہے، جو بازاروں میں کافروں کے دوش بدوش اپنی عورتوں کو چلنے سے نہیں روکتے، آپ نے فرمایا: کیا تمھیں شرم نہیں آتی، کیا تمھیں غیرت نہیں ہے؟ میں نے سنا ہے کہ تمھاری عورتیں بازاروں میں جاتی ہیں اور کافروں کے ازدہام میں شریک ہوتی ہیں۔[3] 2۔ معمولی نفع بھی خالی نہ جانے دو مبادا زیادہ منافع سے بھی ہاتھ دھو بیٹھو: سیّدنا علی رضی اللہ عنہ بازار میں داخل ہوتے، آپ کے ہاتھ میں دُرّہ ہوتا، ایک عباء زیب تن کیے ہوتے اور کہتے رہتے: اے تاجرو! حق لو اور حق دو تم سلامتی میں رہو گے، معمولی نفع بھی خالی نہ جانے دو، مبادا زیادہ منافع سے ہاتھ دھو بیٹھو، آپ نے ایک قصہ گو کی طرف دیکھا اور اس سے کہا: کیا تو قصہ گوئی کرتاہے؟ حالانکہ ابھی ہم عہد نبوی سے قریب ہیں، سن! میں تجھ سے ایک بات پوچھ رہا ہوں اگر درست جواب دیتے ہو تو بہتر ہے ورنہ اسی دُرّہ سے تیری پٹائی کروں گا۔ بتاؤ کہ دین کی بقا کس میں ہے اور دین کا زوال کس میں ہے؟ اس نے کہا: دین کی بقاء ورع پسندی |
Book Name | سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ شخصیت اور کارنامے |
Writer | ڈاکٹر علی محمد محمد الصلابی |
Publisher | الفرقان ٹرسٹ خان گڑھ ضلع مظفر گڑھ پاکستان |
Publish Year | |
Translator | فضیلۃ الشیخ شمیم احمد خلیل السلفی |
Volume | |
Number of Pages | 1202 |
Introduction |