Maktaba Wahhabi

694 - 1201
سے ہے تو ضرور پورا ہوگا۔‘‘ 2۔ازواج مطہرات میں سب سے محبوب: عمرو بن عاص رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے انھیں ذات سلاسل[1] والے لشکر کا امیر بنا کر بھیجا، واپسی پر میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا: لوگوں میں سب سے زیادہ محبوب آپ کے نزدیک کون ہے؟ آپ نے فرمایا: عائشہ، میں نے کہا: مردوں میں سے؟ آپ نے فرمایا: ان کے والد۔[2] امام ذہبی رحمۃ اللہ علیہ اس حدیث کی تشریح میں فرماتے ہیں: ’’روافض ناک رگڑ کے مرتے ہیں، پر یہ حدیث ثابت ہے، اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم پاکیزہ ذات ہی کو پسند فرماتے تھے۔ آپ نے فرمایا: ((لَوْ کُنْتُ مُتَّخِذًا خَلَیْلًا مِنْ ہَذِہِ الْأُمَّۃِ لَاتَّخَذْتُ أَبَابَکْرٍ خَلِیْلًا وَ لٰکِنْ أُخُوَّۃَ الْإِسْلَامِ أَفْضَلُ۔)) ’’اگر میں اس امت میں کسی کو اپنا دوست بناتا تو ابوبکر کو بناتا، لیکن اسلامی اخوت ہی افضل ہے۔‘‘ گویا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی امت کے افضل ترین مرد اور افضل ترین عورت کو پسند کیا، لہٰذا جو شخص رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ان دونوں محبوب نظر سے بغض رکھے وہ اللہ اور اس کے رسول کا دشمن کہلوایا جانے کا مستحق ہے اور عائشہ رضی اللہ عنہا سے آپ کی محبت کسی سے پوشیدہ نہیں۔‘‘[3] 3۔ سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کے لحاف میں وحی کا نزول: امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے اپنی سند سے ہشام بن عروہ سے انھوں نے اپنے والد (عروہ) سے روایت کیا کہ لوگ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو تحائف بھیجنے میں عائشہ رضی اللہ عنہا کی باری کا انتظار کیا کرتے تھے، عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ میری سوتنیں ام سلمہ رضی اللہ عنہا کے پاس گئیں اور ان سے کہا: اللہ کی قسم! لوگ جان بوجھ کر اپنے تحائف اس دن بھیجتے ہیں جس دن عائشہ کی باری ہوتی ہے، ہم بھی عائشہ کی طرح اپنے لیے فائدہ چاہتی ہیں، اس لیے تم رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے کہو کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم لوگوں سے فرما دیں کہ میں جس بھی بیوی کے پاس ہوں، جس کی بھی باری ہو، اسی گھر میں تحائف بھیج دیا کریں، ام سلمہ نے یہ بات رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کی آپ نے کچھ بھی جواب نہیں دیا، انھوں نے دوبارہ عرض کیا جب بھی جواب نہ دیا، پھر تیسری بار عرض کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (( یَا أُمَّ سَلَمَۃَ لَا تُوذِیْنِيْ فِيْ عَائِشَۃَ فَإِنَّہُ وَ اللّٰہِ مَا نَزَلَ عَلَيَّ الْوَحْيُ وَأَنَا فِي
Flag Counter