Maktaba Wahhabi

523 - 1201
(1) ریاستیں مکہ مکرمہ: جس وقت عثمان رضی اللہ عنہ کی وفات ہوئی اس وقت خالد بن سعید بن العاص رضی اللہ عنہ مکہ کے گورنر تھے، علی رضی اللہ عنہ نے زمام حکومت سنبھالنے کے بعد ان کی معزولی کی قرارداد صادر کی اور ابوقتادہ انصاری رضی اللہ عنہ کو مکہ کا گورنر بنا دیا۔[1] بظاہر ایسا معلوم ہوتا ہے کہ آپ کی مدت گورنری مختصر ہی رہی، اس لیے کہ جب علی رضی اللہ عنہ نے دار الخلافہ مدینہ سے کوفہ منتقل کیا اور وہاں جانے لگے تو قثم بن عباس رضی اللہ عنہما [2]کو مکہ کا گورنر بناگئے اور ابوقتادہ انصاری رضی اللہ عنہ کو معزول کردیا۔[3] اس طرح ابوقتادہ رضی اللہ عنہ کی کل مدت گورنری تقریباً دو مہینہ رہی اور آپ کی اس مدت میں کوئی قابل ذکر واقعہ پیش نہ آیا، البتہ قثم بن عباس رضی اللہ عنہما کی گورنری کے بارے میں بیشتر مصادر میں یہ ذکر ملتا ہے کہ علی رضی اللہ عنہ نے انھیں ایک ہی وقت میں مکہ کے ساتھ طائف کی ذمہ داری بھی دے رکھی تھی۔[4] سیّدنا علی رضی اللہ عنہ کے دور خلافت میں مکہ کا کوئی خاص واقعہ نہیں ملتا، زیادہ سے زیادہ مکہ کے گورنران اور ایام حج کے بارے میں ہی کچھ تفصیلات ملتی ہیں، چنانچہ اسلامی سلطنت کے مختلف حصوں میں فتنوں کی سرکوبی میں مشغول ہونے کی وجہ سے خود علی رضی اللہ عنہ اپنے پورے دور خلافت میں کبھی حج کے لیے مکہ نہ آسکے، البتہ ایام حج میں کسی کو اپنا نائب ضرور مقرر کرتے رہے، جو حاجیوں کی قیادت کرتا۔ روایات سے معلوم ہوتا ہے کہ 37ھ میں قثم بن عباس رضی اللہ عنہما نے حاجیوں کی قیادت کی، جبکہ باختلاف مصادر و روایات 36ھ میں عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما [5] اور 38ھ میں عبید اللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کو حج کی قیادت پر روانہ کیا اور 39ھ میں معاویہ رضی اللہ عنہ نے شام کے قائدین میں سے ایک کو شام کے حاجیوں کے ساتھ بھیجا، اور حکم دیا کہ مکہ پہنچ کر تمام حاجیوں کی قیادت کرنا۔ چنانچہ وہ مکہ پہنچے تو ان کے اور قثم بن عباس رضی اللہ عنہما کے مابین اختلاف رونما ہوگیا اور بات اتنی طول پکڑ گئی کہ اگر بعض صحابہ مداخلت کرکے صلح نہ کراتے تو لڑائی کی نوبت آجاتی، لیکن الحمد للہ اس بات پر مصالحت ہوگئی کہ بنو شیبہ کا کوئی فرد حجاج کی قیادت کرے چنانچہ بہت سلامتی سے حج مکمل ہوا اور کوئی بات نہیں ہوئی۔[6] پھر قثم بن عباس رضی اللہ عنہما مسلسل مکہ کے گورنر بنے رہے، یہاں تک کہ بُسر بن ارطاۃ رضی اللہ عنہ کی قیادت میں معاویہ رضی اللہ عنہ کی فوج نے مکہ پر دستک دی اور قثم رضی اللہ عنہ اپنی جان پر
Flag Counter