15 قیس بن سعد بن عبادہ انصاری (مصر) 16 محمد بن ابو بکر الصدیق (مصر) 17 عثمان بن حنیف انصاری (بصرہ) 18 عبداللہ بن عباس (بصرہ) 19 ابو الاسود الدؤلی (بصرہ) 20 بانی بن ہودہ نخعی (کوفہ) 21 ابو موسیٰ اشعری (کوفہ) 22 ابو مسعود بدری (کوفہ) 23 قرظہ بن کعب الانصاری (کوفہ) 24 سہیل بن حنیف الانصاری (فارس) 25 زیاد بن ابو سفیان (فارس) 26 منذر بن جارود (اصطخر) 27 عمر بن سلمہ (اصبہان) 28 محمد بن سلیم (اصبہان) 29 خلید بن قرۃ تمیمی (خراسان) 30 عبدالرحمٰن بن ابزیٰ (خراسان) 31 جعدہ بن ہبیرہ بن ابی وہب (خراسان) 32 عبدالرحمٰن بن جزء الطائی (سجستان) 33 ربعی بن کأس العنبری (سجستان) 34 جریر بن عبداللہ البجلی (ہمذان) 35 اشعث بن قیس الکندی (آذربائیجان) 36 سعید بن ساریہ الخزاعی (آذربائیجان) 37 خریت بن راشد الناجی (اہواز) 38 مصقلہ بن ہبیرہ الشیبانی (اہواز) 39 یزید بن جحیۃ تمیمی (رے) 40 سعد بن مسعود ثقفی (مدائن) 41 حارث بن مرۃ العبدی (سندھ)[1] یقینا عثمان اور علی رضی اللہ عنہما خلفائے راشدین میں سے ہیں، ان کی پیروی کی جانی چاہیے، ان دونوں کے کام اس امت کے لیے دستوری ریکارڈ کی حیثیت رکھتے ہیں۔ جس طرح عمر رضی اللہ عنہ نے اپنے بعد والوں کے لیے یہ اسوہ چھوڑا تھا کہ قرابت داروں کو قریب رکھنے میں حرج ہے اسی طرح عثمان اور علی رضی اللہ عنہما نے اپنے بعد والوں کے لیے یہ اسوہ چھوڑا کہ اگر قرابت دار اہلیت وصلاحیت کے مالک ہیں تو انھیں قریب کیا جاسکتا ہے۔ [2] گورنروں کی نگرانی اور ان کو ہدایات ورہنمائیاں: امیر المومنین علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ کا معمول تھا کہ آپ اپنے گورنروں کی نگرانی کرتے رہتے، اپنی اپنی ریاستوں میں ان کی کارکردگی کا جائزہ لیتے رہتے اور دوسروں سے بھی ان کے حالات معلوم کرتے رہتے، ان کی نگرانی کے لیے آپ نے کئی اسلوب اپنائے، مثلاً اپنے تفتیشی عملہ کو گورنران کے علاقوں میں بھیجتے اور وہ لوگ وہاں کے باشندوں سے گورنران کے بارے میں معلومات حاصل کرتے، کبھی ایک ریاست کے گورنر سے دوسری ریاست کے گورنر کے بارے میں پوچھتے اور انھیں حکم دیتے کہ ایک دوسرے کے حالات و معاملات معلوم کیا کرو، چنانچہ |
Book Name | سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ شخصیت اور کارنامے |
Writer | ڈاکٹر علی محمد محمد الصلابی |
Publisher | الفرقان ٹرسٹ خان گڑھ ضلع مظفر گڑھ پاکستان |
Publish Year | |
Translator | فضیلۃ الشیخ شمیم احمد خلیل السلفی |
Volume | |
Number of Pages | 1202 |
Introduction |