Maktaba Wahhabi

1056 - 1201
’’کیا تیرے علم میں اس کا ہمنام و ہم پلہ کوئی اور بھی ہے۔‘‘ ابن عباس رضی اللہ عنہما سے اسی معنی کی تفسیر مروی ہے، یعنی کیا تمھارے علم میں اس کا کوئی نظیر و مثیل ہے۔[1] اور فرمایا: {وَلَمْ یَکُنْ لَہٗ کُفُوًا اَحَدٌ} (الاخلاص: 4) ’’اور نہ کوئی اس کا ہمسر ہے۔‘‘ جب کہ اثبات صفات کا بیان مفصل طور سے کیا ہے، فرمایا: وَهُوَ السَّمِيعُ الْبَصِيرُ ﴿١١﴾ (الشوری: 11) ’’وہ سننے اور دیکھنے والا ہے۔‘‘ اور فرمایا: هُوَ اللَّـهُ الَّذِي لَا إِلَـٰهَ إِلَّا هُوَ ۖ عَالِمُ الْغَيْبِ وَالشَّهَادَةِ ۖ هُوَ الرَّحْمَـٰنُ الرَّحِيمُ ﴿٢٢﴾ هُوَ اللَّـهُ الَّذِي لَا إِلَـٰهَ إِلَّا هُوَ الْمَلِكُ الْقُدُّوسُ السَّلَامُ الْمُؤْمِنُ الْمُهَيْمِنُ الْعَزِيزُ الْجَبَّارُ الْمُتَكَبِّرُ ۚ سُبْحَانَ اللَّـهِ عَمَّا يُشْرِكُونَ ﴿٢٣﴾ هُوَ اللَّـهُ الْخَالِقُ الْبَارِئُ الْمُصَوِّرُ ۖ لَهُ الْأَسْمَاءُ الْحُسْنَىٰ ۚ يُسَبِّحُ لَهُ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ ۖ وَهُوَ الْعَزِيزُ الْحَكِيمُ ﴿٢٤﴾ (الحشر:22 تا24) ’’وہ اللہ ہی ہے جس کے سوا کوئی معبود نہیں، ہر چھپی اورکھلی چیز کو جاننے والا ہے، وہی بے حد رحم والا، نہایت مہربان ہے ۔وہ اللہ ہی ہے جس کے سوا کوئی معبود نہیں، بادشاہ ہے، نہایت پاک ،سلامتی والا، امن دینے والا ،نگہبان، سب پر غالب، اپنی مرضی چلانے والا، بے حد بڑائی والا ہے، پاک ہے اللہ اس سے جو وہ شریک ٹھہراتے ہیں۔ وہ اللہ ہی ہے جو خاکہ بنانے والا، گھڑنے ڈھالنے والا، صورت بنادینے والا ہے، سب اچھے نام اسی کے ہیں، اس کی تسبیح ہر وہ چیز کرتی ہے جو آسمانوں اور زمین میں ہے اور وہی سب پر غالب، کمال حکمت والا ہے۔‘‘ اس معنی میں اور بھی بہت سی آیات ہیں۔[2] خود شیعہ حضرات بھی اپنے ائمہ سے یہ روایت نقل کرتے ہیں کہ خالق کو انھیں اوصاف سے موصوف کیا جائے گا جن سے اس نے اپنی ذات کو موصوف کیا ہے۔ لیکن ان لوگوں کو اِن اقوال سے اس طرح اعراض ہے جس طرح قرآن اور عقل و فطرت کے تقاضوں سے، حالانکہ ان حقائق سے اعراض کا ان کے پاس اس کے علاوہ اور کوئی سبب نہیں کہ وہ اندھی تقلید میں مبتلا ہیں اور فلسفہ کے سڑے ہوئے کوڑے دان سے استفادہ کرتے ہیں، ورنہ بھلا کوئی عقل مند انسان ایسے غیبی معاملات میں کہ جن تک تفصیلی رسائی صرف آسمانی خبر کے ذریعہ سے ہی ممکن ہو، اس کوتاہ عقلی، لغزش پذیر افکار، انسانی متناقض خیالات اور متضاد تصورات پر کیونکر اعتماد کرسکتا ہے؟[3] مسئلہ خلق قرآن: قرآن اللہ کی طرف سے نازل شدہ کلام ہے وہ مخلوق نہیں ہے، قرآن مجید، سنت اور اجماع سلف سے یہی
Flag Counter