ڈاکٹر سلیمان العودہ نے اپنی کتاب میں عبداللہ بن سبا کے بارے میں شیعی تحریرات و مرویات کا ایک مجموعہ نقل کیاہے، یہ مجموعہ اپنے موضوع پر ایک دستاویزکی حیثیت رکھتا ہے اور متاخرین شیعہ میں سے جو لوگ عبداللہ بن سبا کے انکار یا اس کے بارے میں وارد شدہ روایات میں یہ دلیل دیتے ہوئے تشکیک کرنے کی کوشش کررہے ہیں کہ جن مصادر میں عبداللہ بن سبا کا ذکر ہے، وہ کم ہیں یا غیر معتبر ہیں، ایسے تمام لوگوں کو سرجھکانے پر مجبور کرتاہے۔ [1] ابن سبا کا وجود ایک تاریخي حقیقت ہے: اس کا وجود ایک تاریخی حقیقت ہے، اس میں کوئی غموض وابہام نہیں، سنی مصادر ہوں یا شیعی، قدیم ہوں یا جدید سب میں برابر اس کا ذکر موجود ہے۔ اسی طرح بیشتر مستشرقین جیسے جولوپس ویلسن (J.Wellhausen)[2] فان فولٹن،[3] لیفی ڈیلا فیڈا،[4] گولڈ زیہر،[5] رینا لڈ نکلسن(Reynold Necholson)[6] اور ڈیوڈ رینالڈ (Devid Reynold)[7] وغیرہ بھی اس کے وجود کے قائل ہیں۔ چند مستشرقین جیسے کایٹانی (Caetani)، برنارڈ لویس (Bernhardt Louis) [8]اور فرید لیندر وغیرہ کی نگاہ میں ابن سبا ایک مشکوک یا محض ایک خیالی شخصیت ہے اور اس کے بارے میں خود یہ لوگ کبھی ہاں اور کبھی نہیں کے درمیان متردد ہیں۔ [9] بہرحال ان کی جوبھی تحقیق ہو ہمیں اس سے واسطہ نہیں ہے کیونکہ ہمارے اپنے تاریخی واقعات میں ہم ان کو کچھ شمار نہیں کرتے۔ کوئی بھی شخص جو اہل سنت اور شیعہ کے قدیم وجدید مصادر کی چھان بین کرے گا اسے یقین ہوجائے گا کہ ابن سبا کا وجود ایک ناقابل انکار حقیقت ہے۔ تاریخی روایات سے اس کی تائید ہوتی ہے۔ عقائد کی کتب اس کے بارے میں معلومات بہم پہنچاتی ہیں۔ کتب حدیث، کتب رجال اور انساب، ادب اور لغت کی کتب اس کے ذکر سے بھری پڑی ہیں اوربیشتر محققین ومحدثین اسی رخ پر چلے ہیں۔ تحقیق وجستجو کے بعد ایسا معلوم ہوتا ہے، کہ سب سے پہلے مستشرقین نے ’’ابن سبا‘‘ کی شخصیت کو مشکوک بنایا ہے۔ پھر دور حاضر کے اکثر شیعہ نے اس خیال کو ہر ممکن طریقہ سے تقویت دی، بلکہ بعض شیعوں نے تواس کاانکار ہی کردیا اور ان کے بعد دورحاضر کے بعض عرب محققین کو مستشرقین کی رائے بہت پسند آئی، جب کہ ان میں بعض حضرات شیعہ محدثین کی تحریروں سے متاثر ہوگئے۔ لیکن ان تمام لوگوں کے پاس اپنے شک اور انکار پر سوائے شک، نفس پرستی، وہم اور مفروضوں کے علاوہ کوئی دلیل نہیں ہے۔[10] اگر آپ ابن سبا کو ذکر کرنے والے شیعی، سنی اور استشراقی مراجع ومصادر کے بارے میں تفصیلی معلومات |
Book Name | سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ شخصیت اور کارنامے |
Writer | ڈاکٹر علی محمد محمد الصلابی |
Publisher | الفرقان ٹرسٹ خان گڑھ ضلع مظفر گڑھ پاکستان |
Publish Year | |
Translator | فضیلۃ الشیخ شمیم احمد خلیل السلفی |
Volume | |
Number of Pages | 1202 |
Introduction |