وجہ استدلال یہ ہے کہ اظہار برتری اور فخر کی نیت سے جانور ذبح کرنا غیر اللہ کے حکم میں شامل ہے۔[1] 4۔ مردار مرغی کا انڈا نجس ہے: ابن قدامہ رحمۃ اللہ علیہ نے علی رضی اللہ عنہ کا مسلک نقل کیا ہے کہ مردار مرغی کے پیٹ میں جو انڈا ہوگا وہ نجس ہے اس کا کھانا حلال نہیں ہے، خواہ اس کا چھلکا سخت ہوگیا ہو یا سخت نہ ہوا ہو۔[2] 5۔ مجوسیوں اور مشرکوں کا کھانا: اگر مشرکین اور مجوسیوں کے کھانے میں ان کا ذبیحہ نہ ہو تواسے کھانے میں کوئی حرج نہیں، اس لیے کہ تحریم ذبائح کے ساتھ خاص ہے، چنانچہ امیرالمومنین علی رضی اللہ عنہ نے فرمایا: مجوسی کا کھانا کھانے میں کوئی حرج نہیں، ممانعت ان کے ذبائح سے ہے۔[3] اور ایک روایت میں ہے کہ مجوسی کی روٹی کھانے میں کوئی حرج نہیں، ہاں ان کا ذبیحہ کھانے سے روکا گیا ہے۔[4] یہی جمہور فقہاء کا قول ہے۔[5] 6۔ بڑھاپہ میں سفید بال کو رنگنے سے پرہیز کرنا: ابن حجر وغیرہ لکھتے ہیں کہ علی رضی اللہ عنہ کے نزدیک بڑھاپہ میں سفید بالوں کو اپنی حالت پر چھوڑ دینا اور اسے مہندی وغیرہ سے نہ رنگنا جائز ہے۔[6] شعبی کا بیان ہے کہ میں نے علی رضی اللہ عنہ کی داڑھی اور سر کے بالوں کو بالکل سفید دیکھا، ان بالوں سے دونوں کندھوں کا درمیانی حصہ بھرا ہوا تھا۔[7] ابو اسحاق سے روایت ہے کہ میں نے علی رضی اللہ عنہ کو دیکھا کہ آپ اصلع تھے اور داڑھی کے بال سفید تھے۔[8] اور ابن الحنفیہ سے روایت ہے کہ علی رضی اللہ عنہ نے ایک مرتبہ مہندی کا خضاب لگایا پھر چھوڑ دیا۔[9] |
Book Name | سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ شخصیت اور کارنامے |
Writer | ڈاکٹر علی محمد محمد الصلابی |
Publisher | الفرقان ٹرسٹ خان گڑھ ضلع مظفر گڑھ پاکستان |
Publish Year | |
Translator | فضیلۃ الشیخ شمیم احمد خلیل السلفی |
Volume | |
Number of Pages | 1202 |
Introduction |