میں ابوبکر و عمر رضی اللہ عنہما کی تحقیرو تنقیص ان کے حق میں گستاخی کی دعوت دینا شامل ہے، پس یہ قسم ان کے حق میں نہیں ہے اور نہ ہی ان کے لیے باعث فضل و احترام ہے۔ اس بدعت کا عقیدہ رکھنے والوں میں آج کوئی بھی ایک شخص ایسا نہیں پیش کیا جاسکتا جو سچا ہو اور پاک ہو، بلکہ جھوٹ ان کا شعار اور تقیہ و نفاق ان کا اوڑھنا بچھونا ہے۔ بھلا ایسے شخص کی روایات کب قبول کی جاسکتی ہیں، ہرگز نہیں، ایسا کبھی نہیں ہوسکتا۔ سلف کے زمانہ اور ان کے عرف میں سب سے متعصب شیعہ وہ تصور کیا جاتا تھا جس نے عثمان، زبیر، طلحہ، معاویہ اور علی رضی اللہ عنہم کے مدمقابل میں لڑنے والے صحابہ کرام پر زبان درازیاں کی ہوں اور انھیں برا بھلا کہا ہو، جب کہ ہمارے زمانہ اور عرف میں متعصب شیعہ وہ ہے جو ان پاکیزہ و محترم شخصیات کی تکفیر کرے اور شیخین سے تبرّا بازی کرے، ایسا شخص گمراہ اور افتراپرداز ہے۔‘‘ [1] خلاصہ یہ کہ تشیع کے کئی درجات ومراحل اور ارتقائی ادوار ہیں۔ اسی طرح اس میں مختلف فرقے اور جماعتیں ہیں۔ شیعہ کی تعریف اور اس کے مفہوم کی وضاحت کو یہیں بند کرنے سے پہلے میں ایک بات کی طرف اشارہ کرتا چلوں وہ یہ کہ فرق و مذاہب کی بیشتر تالیفات میں ’’شیعہ‘‘ کی جو تعریفات ہیں اس میں ’’شیعہ امامیہ‘‘ کی تعریف متبعین علی سے کی گئی ہے، جب کہ یہ تعریف ایک غلط نتیجہ کی حامل ہے اور اجماع امت کے خلاف ہے۔ اس تعریف کا نتیجہ یہ نکلتا ہے کہ علی رضی اللہ عنہ بھی شیعی اور شیعوں کے عقیدہ کے قائل تھے، حالانکہ آپ اپنے اور اپنے بیٹوں کے بارے میں شیعہ عقائد و نظریات سے بالکل پاک ہیں، لہٰذا یہ ابہام دور کرنے کے لیے تعریف میں قید و احتراز بڑھانا ضروری ہے، پس شیعہ کی تعریف یوں کی جائے گی کہ یہ وہ لوگ ہیں جو خود کو متبعین علی میں شمار کرتے ہیں حالانکہ حقیقت میں آپ کے متبع نہیں ہیں اور نہ ہی امیر المومنین علی رضی اللہ عنہ ان کے عقائد سے متفق ہیں۔[2] یا یوں تعریف کی جائے کہ حبِّ علی کے دعوے دار، یا رافضہ… بعض علماء نے تعریف میں رافضہ ہی کا لفظ استعمال کرتے ہوئے کہا ہے: یہ وہ روافض ہیں جو حبِّ علی کی طرف منسوب ہیں۔[3] پس یہ لوگ علی رضی اللہ عنہ کے پیروکار شیعہ کے منہج پر نہیں ہیں بلکہ جھوٹی محبت کے دعوے دار اور روافض ہیں۔[4] رفض کا لغوی مفہوم: رفض کا لغوی معنی ہے چھوڑ دینا۔ کہا جاتا ہے: ’’رفضتُ الشیٔ‘‘[5] یعنی میں نے فلاں چیز کو چھوڑ دیا۔ گویا رفض کا لغوی معنی ہوا چھوڑ دینا اور کنارہ کش ہونا۔ رافضہ کا اصطلاحی مفہوم: آل بیت کی محبت کا مدعی اور ابوبکر و عمر رضی اللہ عنہما اور چند ایک کو چھوڑ کر بقیہ تمام اصحاب نبی سے تبرّا ان کی تکفیر اور |
Book Name | سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ شخصیت اور کارنامے |
Writer | ڈاکٹر علی محمد محمد الصلابی |
Publisher | الفرقان ٹرسٹ خان گڑھ ضلع مظفر گڑھ پاکستان |
Publish Year | |
Translator | فضیلۃ الشیخ شمیم احمد خلیل السلفی |
Volume | |
Number of Pages | 1202 |
Introduction |