Maktaba Wahhabi

259 - 263
شکلوں میں منتقل کردیں جنکا تمہیں وہم گمان بھی نہ ہو۔ اظہار قدرت کے ساتھ تہدید و تخویف کی طرف بھی اشارہ ہے۔ ای یغلبنا احد علی ان نذهبکم و ناتی مکانکم اشباهکم من الخلق([1])قال الحسن ای نجعلکم قردة وخنازیر کما فعلنا باقوام قبلکم[2]۔ ’’ولقد علمتم۔ الایۃ ‘‘[3]پہلی پیدائش کو تو تم خوب جانتے ہو اور مانتے ہو کہ پہلی بار تمہیں اللہ ہی نے پیدا کیا ہے تو پھر اس سے کیوں عبرت نہیں پکڑتے ہو؟ کہ جو ابتداء پیدا کرتا ہے وہ دوبارہ پیدا کرنے پر بھی قادر ہے(فلولا تذکرون)ای بانی ادر علی اعادتکم کما قدرت علی ابداءکم اول مرة[4] ’’ افرأیتم ما تحرثون۔‘‘ یہ دوسری عقلی دلیل ہے اب یہ بتاؤ یہ جو تم زمین میں ہل چلا کر بیج ڈال دیتے ہو کیا ان دانوں سے سر سبز و شاداب اور لہلہاتے کھیت تم خود ہی پیدا کرلیتے ہو یا ہم پیدا کرتے ہیں؟ اگر تمہارے اختیار میں ہو تو تم کوئی موسم نہ دیکھو اور ہر وقت ہی ہر چیز اگاتے رہو۔ مشرکین کو اس کا بھی اقرر تھا کہ سب کچھ اللہ تعالیٰ اگاتا ہے اور وہی کھیتوں اور باغوں کو پروان چڑھاتا ہے۔ ’’ لونشاء۔ الایۃ ‘‘ اگر ہم چاہیں تو لہلہاتے کھیتوں کو ناگہانی آفتوں سے چورہ کر کے رکھدیں تو تم باتیں ہی بناتے رہ جاؤ کہ ہم تو مارے گئے، بلکہ سال بھر کی روزی سے بھی محروم ہوگئے۔ التفکه التکلم فیما لایعنیک[5] ’‘‘ یہ تیسری عقلی دلیل ہے۔ اچھا اب یہ بتاؤ کہ یہ میٹھا اور خوشگوار پانی جو تم پیتے ہو یہ بادلوں سے تم نے اتارا ہے یا ہم ہی اسے اتارتے ہیں؟ اگر تم خود مینہ برسا سکتے ہو تو خشک سالی میں خود ہی بارش برسا لیا کرو، خدا سے کیوں دعائیں مانگتے ہو؟ مشرکین کو اس کا بھی اعتراف تھا کہ بارش اللہ ہی برساتا ہے۔ ’’ لونشاء۔ الایۃ ‘‘ اگر ہم چاہیں تو پانی کو بد مزہ اور کڑوا بنا دیں جو پینے کے قابل نہ رہے تو بتاؤ کیا تم مجھے ایسا کرنے سے روک سکتے ہو؟ ہرگز نہیں، تو پھر اللہ کی ان نعمتوں کا شکر کیوں نہیں بجا لاتے ہو؟ اور صرف اسی ہی کو منعم و محسن اور برکات دہندہ کیوں نہیں سمجھتے ہو؟ اور غیر اللہ کو برکت دینے میں اس کا شریک کیوں بناتے ہو؟ یہ تو انتہائی سفاہت و شقاوت ہے۔ ’‘‘ یہ توحید پر چوتھی عقلی دلیل ہے بعض درخت ایسے ہیں کہ اگر ان کی لکڑیوں کو ایک دوسری پر رگڑا جائے تو ان سے آگ نمودار ہوجاتی ہے۔ قدیم زمانے میں آگ حاصل کرنے کا یہی طریقہ تھا۔ عرب میں مرخ اور عفار
Flag Counter