کے بیٹے محمد پیدا ہوئے۔[1] اس سلسلہ کی اور بھی کڑیاں ہیں مثلاً لبابہ بنت عبیداللہ بن عباس بن عبدالمطلب نے عباس بن علی بن ابی طالب سے شادی کی، پھر ان سے جدائی کے بعد لبابہ کا نکاح معاویہ رضی اللہ عنہ کے بھتیجے ولید بن عتبہ بن ابی سفیان سے ہوگیا۔[2] رملہ بنت محمد بن جعفر طیار بن ابی طالب نے سلیمان بن ہشام بن عبدالملک اموی سے نکاح کیا اور ان کے بعد ابو القاسم بن ولید بن عتبہ ابو سفیان سے نکاح کیا۔[3] سیّدناعلی بن ابی طالب کی بیٹی رمل کا نکاح مروان بن حکم بن ابی العاص بن امیہ کے بیٹے سے ہوا۔[4] علی رضی اللہ عنہ کی بیٹی رملہ پہلے ابوالھیاج کی زوجیت میں تھیں اور ان سے جدائی کے بعد معاویہ بن مروان بن حکم بن ابی العاص سے منسوب ہوئیں۔[5] اسی طرح علی بن ابی طالب کی پوتی کا نکاح مروان بن حکم کے پوتے سے ہوا، جس کی تفصیل یہ ہے کہ نفیسہ بنت زید بن حسن بن علی بن ابی طالب کی شادی ولید بن عبدالملک بن مروان سے ہوئی، اور انھیں کی زوجیت میں وفات ہوئی، ان کی ماں کا نام لبابہ بنت عبداللہ بن عباس تھا۔[6] خلاصہ یہ ہے کہ میں نے یہاں بالا ختصار چند رشتوں کا تذکرہ کیا ہے اور حق کے مثلا شی کے لیے ان شاء اللہ اتنی ہی مثالیں کافی ہیں۔[7] خلفائے راشدین کی مدح ومنقبت میں سیّدناعلی رضی اللہ عنہ کے اقوال ابوبکر، عمرعثمان اور علی رضی اللہ عنہم کی خلافت کی درستگی پر تمام صحابہ کرام کا اجماع ہے، اگران میں کسی پر کوئی شخص اعتراض کرتا ہے، تو وہ درحقیقت اللہ تعالیٰ کے اس فرمان کو مخالفت کرتا ہے: وَمَن يُشَاقِقِ الرَّسُولَ مِن بَعْدِ مَا تَبَيَّنَ لَهُ الْهُدَىٰ وَيَتَّبِعْ غَيْرَ سَبِيلِ الْمُؤْمِنِينَ نُوَلِّهِ مَا تَوَلَّىٰ وَنُصْلِهِ جَهَنَّمَ ۖ وَسَاءَتْ مَصِيرًا ﴿١١٥﴾ (النسائ:115) ’’اور جو کوئی رسول کی مخالفت کرے، اس کے بعد کہ اس کے لیے ہدایت خوب واضح ہو چکی اور مومنوں کے راستہ کے سوا (کسی اور) کی پیروی کرے ہم اسے اسی طرف پھیر دیں گے جس طرف وہ پھرے گا اور ہم اسے جہنم میں جھونکیں گے اور وہ بری لوٹنے کی جگہ ہے۔‘‘ اور اس فرمان نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کا بھی مخالف ہے: ((عَلَیْْکُمْ بِسُنَّتِیْ وَسُنَّۃِ الْخُلَفَائِ الرَّاشِدِیْنَ الْمَہْدِیِّیْنَ عَضُّوْا عَلَیْہَا بِالنَّوَاجِذِ۔)) ’’تم اپنے اوپرمیری اور میرے ہدایت یافتہ خلفائے راشدین کی سنت لازم کرلو، اور انھیں مضبوطی کے |
Book Name | سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ شخصیت اور کارنامے |
Writer | ڈاکٹر علی محمد محمد الصلابی |
Publisher | الفرقان ٹرسٹ خان گڑھ ضلع مظفر گڑھ پاکستان |
Publish Year | |
Translator | فضیلۃ الشیخ شمیم احمد خلیل السلفی |
Volume | |
Number of Pages | 1202 |
Introduction |