عصمت ائمہ کے شیعی دلائل اوران کی حقیقت 1۔قرآن سے استدلال: ہر چند کہ قرآن مجید میں بارہ اماموں کا بالکل کوئی ذکر نہیں چہ جائیکہ ان کی عصمت کا تذکرہ ہو، تاہم ان کی عصمت کو ثابت کرنے کے لیے ان ائمہ کو قرآن سے جوڑا گیا ہے، اور تمام شیعہ بزرگان و مشائخ اس عقیدہ کے اثبات کے لیے اس فرمانِ الٰہی سے استدلال کرنے پر متفق نظر آتے ہیں: وَإِذِ ابْتَلَىٰ إِبْرَاهِيمَ رَبُّهُ بِكَلِمَاتٍ فَأَتَمَّهُنَّ ۖ قَالَ إِنِّي جَاعِلُكَ لِلنَّاسِ إِمَامًا ۖ قَالَ وَمِن ذُرِّيَّتِي ۖ قَالَ لَا يَنَالُ عَهْدِي الظَّالِمِينَ ﴿١٢٤﴾ (البقرۃ: 124) ’’اور جب ابراہیم کو اس کے رب نے چند باتوں کے ساتھ آزمایا تو اس نے انھیں پورا کر دیا۔ فرمایا بے شک میں تجھے لوگوں کا امام بنانے والا ہوں۔ کہا اور میری اولاد میں سے بھی؟ فرمایا میرا عہد ظالموں کو نہیں پہنچتا۔‘‘ مجلسی نے اپنی کتاب بحار الانوار میں عصمت ائمہ سے متعلق باب کا آغاز اسی آیت کریمہ سے کیا ہے: ’’باب لزوم عصمۃ الإمام‘‘[1](عصمت ائمہ کے لازم ہونے کا بیان) نیز بہت سارے معاصر شیعہ علمائے کبار مثلاً محسن الامین[2] اور محمد حسین آل کاشف الغطاء وغیرہ قرآن میں بنیادی طور سے اسی آیت سے استدلال کرتے ہیں، اس کے علاوہ کسی دوسری آیت سے استدلال نہیں کرتے۔ محمد حسین کا کہنا ہے کہ یہ آیت کریمہ ائمہ کے لیے لزوم عصمت کی صریح ترین دلیل ہے۔[3] اسی طرح ’’مجمع البیان‘‘ کے مولف طبرسی اس آیت کریمہ سے اپنے متقدمین کے طریقۂ استدلال کو ثابت کرتے ہوئے لکھتے ہیں: ہمارے علماء نے اس آیت کریمہ سے یہ استدلال کیا ہے کہ امام قطعی طور سے قبائح سے معصوم ہوتا ہے، اس لیے کہ اللہ تعالیٰ نے بصراحت کہہ دیا ہے کہ میرے ’’عہد‘‘[4]یعنی امام کو کوئی ظالم نہیں پائے گا۔ پس جو شخص معصوم نہ ہوگا وہ یا تو اپنی ذات کے تئیں ظالم ہوگا یا دوسروں پر ظلم کرے گا۔ اگر کوئی یہ اعتراض کرے کہ ظالم سے اس کے ظلم کی حالت میں امامت کی نفی کی گئی ہے، اگر ایسا شخص اپنے ظلم سے توبہ کرلے تو اسے ظالم نہیں کہا جائے گا اور وہ امامت پانے کامستحق بن سکتا ہے۔ تو اس کا جواب یہ ہے کہ ظالم گرچہ بعد میں توبہ کرلے لیکن آیت کریمہ کے حکم میں وہ اس وقت آچکا جب ظالم تھا اور جب ظالم کے حق میں اللہ نے اپنے ’’عہد‘‘ کی نفی کردی تو گویا اس پر یہ حکم لگا دیا کہ ایسا شخص امامت کو نہیں پاسکتا، کیونکہ آیت کریمہ مطلق ہے، کسی خاص وقت کے ساتھ مقید نہیں ہے کہ جب ظالم ہوگا تو امامت نہیں ملے |
Book Name | سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ شخصیت اور کارنامے |
Writer | ڈاکٹر علی محمد محمد الصلابی |
Publisher | الفرقان ٹرسٹ خان گڑھ ضلع مظفر گڑھ پاکستان |
Publish Year | |
Translator | فضیلۃ الشیخ شمیم احمد خلیل السلفی |
Volume | |
Number of Pages | 1202 |
Introduction |