Maktaba Wahhabi

274 - 1201
3۔ سیّدناعلی رضی اللہ عنہ سے منسوب کردہ تہمتیں اور جھوٹی روایات: حافظ ابن کثیر رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں: ’’ابن جریر وغیرہ بہت سارے مؤرخین کا متعدد مجہول روایوں کے حوالہ سے یہ لکھنا کہ علی رضی اللہ عنہ نے عبدالرحمن بن عوف ( رضی اللہ عنہ ) سے کہا کہ تم نے مجھے دھوکا دیا اور عثمان کو اس لیے ترجیح دی کہ وہ تمھارے سسرالی رشتہ کے ہیں اور ہر روز اپنے معاملات میں تم سے مشورہ لیں گے اور پھر آپ (علی رضی اللہ عنہ ) نے بیعت کرنے میں توقف کیا، یہاں تک کہ عبدالرحمن کو اس آیت کریمہ کا سہارا لینا پڑا: إِنَّ الَّذِينَ يُبَايِعُونَكَ إِنَّمَا يُبَايِعُونَ اللَّـهَ يَدُ اللَّـهِ فَوْقَ أَيْدِيهِمْ ۚ فَمَن نَّكَثَ فَإِنَّمَا يَنكُثُ عَلَىٰ نَفْسِهِ ۖ وَمَنْ أَوْفَىٰ بِمَا عَاهَدَ عَلَيْهُ اللَّـهَ فَسَيُؤْتِيهِ أَجْرًا عَظِيمًا ﴿١٠﴾ (الفتح:10) ’’بے شک وہ لوگ جو آپ سے بیعت کرتے ہیں وہ در حقیقت اللہ ہی سے بیعت کرتے ہیں، اللہ کا ہاتھ ان کے ہاتھوں کے اوپر ہے، پھر جس نے عہد توڑا تو در حقیقت وہ اپنی ہی جان پر عہد توڑتا ہے اور جس نے وہ بات پوری کی جس پر اس نے اللہ سے عہد کیا تھا تو وہ اسے جلدہی بہت بڑا اجر دے گا ۔‘‘ یہ اور اس طرح کی دوسری روایات جو صحیح احادیث کے خلاف ہیں، ان کے قائلین اور نقل کرنے والے مردودہیں، واللہ اعلم۔ صحابہ کرام کے بارے ہمارا علم وعقیدہ ان روافض اور قصہ گو احمقوں کی توہمات سے بالکل پاک ہے جن کے یہاں صحیح اور ضعیف، درست اور غلط کی کوئی تمیز نہیں ہے ۔‘‘ [1] سیّدناعثمان اور جناب علی رضی اللہ عنہما کے مابین تفاضل: اہل سنت کا عقیدہ ہے کہ جس نے استحقاق خلافت میں علی رضی اللہ عنہ کو ابو بکر وعمر رضی اللہ عنہما پر مقدم کیا وہ گمراہ اور بدعتی ہے، اور جس نے علی کو عثمان رضی اللہ عنہ پر مقدم کیا وہ گمراہ اور مبتدع تو نہیں لیکن غلطی پر ضرور ہے۔[2]اگر چہ بعض علماء نے علی کو عثمان پر ترجیح دینے والوں کے خلاف سخت نکیر کی ہے، اور یہاں تک لکھا ہے کہ جس نے استحقاق خلافت میں علی رضی اللہ عنہ کو عثمان رضی اللہ عنہ پر ترجیح دی گویا اس کا زعم یہ ہے کہ اصحاب رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے عثمان رضی اللہ عنہ کو علی رضی اللہ عنہ پر مقدم کرکے امانت الٰہی میں خیانت کی ہے ۔ [3] ابن تیمیہ رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں: ’’اہل سنت اس بات پر متفق ہیں کہ سیّدناعثمان رضی اللہ عنہ ، سیّدناعلی رضی اللہ عنہ پر مقدم ہیں۔ عثمان و علی ( رضی اللہ عنہما ) کو ایک دوسرے پر ترجیح دینے کا مسئلہ ان اصولی مسائل میں سے نہیں ہے جن کی مخالفت کرنے والوں کو جمہور اہل سنت کے نزدیک گمراہ قرار دیا جاتا ہے، البتہ استحقاق خلافت کے مسئلہ میں علی رضی اللہ عنہ کو
Flag Counter