فضائل علی رضی اللہ عنہ سے متعلق چند ضعیف و موضوع روایات ٭ ’’اللہ تعالیٰ نے شب معراج میں علی رضی اللہ عنہ کے بارے میں میرے پاس تین چیزوں کی وحی نازل فرمائی: اوّل یہ کہ آپ مومنوں کے سردار ہیں۔ دوم یہ کہ آپ متقیوں کے امام ہیں۔ سوم یہ کہ چمکدار پیشانی والوں (نمازیوں)کے قائد ہیں۔ یہ روایت موضوع ہے۔ (دیکھئے: سلسلۃ الأحادیث الضعیفۃ / ألبانی، حدیث نمبر: 353) ٭ سبقت لے جانے والے تو تین ہی ہیں: موسیٰ کی طرف سبقت لے جانے والے یوشع بن نون ہیں، اور عیسیٰ کی طرف سبقت کرنے والے صاحب یاسین ہیں اور محمد کی طرف سبقت کرنے والے علی بن ابی طالب ہیں۔ یہ روایت بے حد ضعیف ہے۔ (دیکھئے: سلسلۃ الأحادیث الضعیفۃ حدیث نمبر: (358) نیز ضعیف الجامع الصغیر، حدیث نمبر: 3334) ٭ علی نیکوکاروں کے امام اور فاجروں کو موت کے گھاٹ اتارنے والے ہیں جس نے علی کی مدد کی وہ کامیاب و فتح یاب ہوا اور جس نے علی کی مدد سے گریز کیا وہ بے یار و مددگار رہا۔ یہ روایت موضوع ہے۔ (دیکھئے: السلسلۃ الضعیفۃ / ألبانی، حدیث نمبر: (257) ضعیف الجامع الصغیر حدیث نمبر : 3799) ٭ علی بن ابی طالب کا خندق کے موقع پر عمرو بن عبدود سے مبارزت کرنا، قیامت تک میرے امتیوں کے تمام اعمال سے افضل ہے۔ یہ روایت جھوٹی ہے۔ (دیکھئے: السلسلۃ الضعیفۃ، حدیث نمبر : 400) ٭ اے اللہ! تیرے بندے علی نے خود کو تیرے نبی کے لیے وقف کررکھا ہے، تو اس پر اس کے مشرق (سورج) کو لوٹا دے۔ دوسری روایت میں یوں ہے: اے اللہ! وہ تیری اور تیرے رسول کی اطاعت میں تھا، اس پر سورج کو واپس کردے۔ اسماء کہتی ہیں پھر میں نے دیکھا کہ وہ سورج جو غروب ہوچکا تھا دوبارہ طلوع ہوگیا۔ یہ روایت موضوع ہے۔ (دیکھئے: السلسلۃ الضعیفۃ/ ألبانی، حدیث نمبر :971) ٭ اللہ تعالیٰ نے مجھے چار اشخاص سے محبت کرنے کا حکم دیا اور بتایا کہ وہ بھی انھیں پسند کرتاہے۔ پوچھا گیا: اے اللہ کے رسول! وہ کون لوگ ہیں؟ اور دوسری روایت میں ہے کہ اے اللہ کے رسول! ان کا نام ہمیں بھی بتا |
Book Name | سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ شخصیت اور کارنامے |
Writer | ڈاکٹر علی محمد محمد الصلابی |
Publisher | الفرقان ٹرسٹ خان گڑھ ضلع مظفر گڑھ پاکستان |
Publish Year | |
Translator | فضیلۃ الشیخ شمیم احمد خلیل السلفی |
Volume | |
Number of Pages | 1202 |
Introduction |