فَمَا لِلْمَرْئِ یُصْبِحُ ذَا ہُمُومٍ وَ حِرْصٍ لَیْسَ تُدْرِکْہُ النُّعُوتُ ’’لہٰذا انسان کے لیے مناسب نہیں کہ ہموم و غموم اور ناقابل بیان حرص میں ڈوبا رہے۔‘‘ صَنِیْعُ مَلِیْکِنَا حَسَنٌ جَمِیْلٌ وَ مَا أَرْزَاقُہُ عَنَّا تَفُوْتُ ’’ہمارے رب کا کارنامہ انتہائی حسین و جمیل ہے، ہم اس کی روزیوں سے محروم رہنے والے نہیں ہیں۔‘‘ فَیَا ہَذَا سَتَرْحَلُ عَنْ قَلِیْلٍ إِلٰی قَوْمٍ کَلَامُہُمُ السُّکُوْتُ[1] ’’پس اے انسان! عنقریب تو ایسی قوم کی طرف کوچ کرنے والا ہے جن کی گویائی یہ ہے کہ وہ خاموش ہیں۔‘‘ 6۔راز داری کے بارے میں: وَ لَا تُفْشِ سِرَّکَ إِلَّا إِلَیْکَ فَإِنَّ لِکُلِّ نَصِیْحٍ نَصِیْحَا ’’اپنے راز کو اپنی ذات تک محدود رکھو، کیو ں کہ ہر خیرخواہ کا کوئی نہ کوئی خیرخواہ ہوتا ہے۔‘‘ فَإنِّیْ رَاَیْتُ غَوَاۃَ الرِّجَالِ لَا یَتْرُکُوْنَ اَدِیْمًا صَحِیْحًا[2] ’’میں نے بہت سے نامرادوں کو دیکھا ہے کہ جب وہ کچھ نہیں پاتے تو اچھے چمڑے کو بھی نہیں چھوڑتے۔‘‘ امیر المومنین علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ کے حکم و بصائر: برجستگی، فصاحت، زیرکی، طہارت قلبی، تزکیہ نفس، ایمان کی پختگی، دین کی صلابت، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی قربت اور راست طور سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے وحی کی تعلیم حاصل کرنا، یہ وہ اسباب تھے جن کی وجہ سے علی رضی اللہ عنہ کو زبان کی فصاحت اور بیان کی عمدگی پر قدرت حاصل ہوئی، آپ کی زبان سے نکلے ہوئے الفاظ موتی بن گئے اور جملے اس قدر پُرحکمت کہ اچھے اچھے عقل مند حیرت میں پڑ گئے، ان میں اہل بلاغت کے کام کی چیزیں اور اہل ہدایت کے لیے فوائد ہی فوائد ہیں۔ انھیں فضائل اعمال اور پاکیزہ خصال کی طرف رغبت دلائی گئی ہے۔ سیّدنا علی رضی اللہ عنہ کے نہایت خوبصورت حکیمانہ اقوال، دعوت وتبلیغ اور تعلیم و تدریس کے میدان میں اور انسانوں کو مہذب بنانے، ان کے نفوس کا تزکیہ کرنے، دلوں میں پاکیزگی لانے اور عقلوں کو جلا بخشنے کے لیے بہت قیمتی سرمایہ ہیں۔ اس لیے کہ ان کی تعبیر میں عمدگی ہے، معانی میں وضاحت ہے، فکر میں گہرائی ہے اور ان تمام خوبیوں سے بڑھ کر سب سے بڑی خوبی یہ ہے کہ یہ حکم و بصائر ایک پرہیزگار دل اور صاف شفاف سینہ کے چشمہ سے پھوٹ کر اُبلے ہیں۔[3] ذیل میں چند حِکم و بصائر کو نقل کیا جارہا ہے: 1: رات کی نماز (تہجد) دن میں چہرہ کو رونق بخشتی ہے۔[4] چنانچہ عباد الرحمن کی تعریف اللہ نے ان الفاظ میں کی ہے: |
Book Name | سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ شخصیت اور کارنامے |
Writer | ڈاکٹر علی محمد محمد الصلابی |
Publisher | الفرقان ٹرسٹ خان گڑھ ضلع مظفر گڑھ پاکستان |
Publish Year | |
Translator | فضیلۃ الشیخ شمیم احمد خلیل السلفی |
Volume | |
Number of Pages | 1202 |
Introduction |