Maktaba Wahhabi

1197 - 1201
کی گود میں اس کا بچہ ذبح کردیا گیا ہو۔[1] عمر بن عبدالعزیز رحمۃ اللہ علیہ کا بیان ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو خواب میں دیکھا اور دیکھا کہ ابوبکر و عمر رضی اللہ عنہما آپ کے پاس بیٹھے ہیں، میں بھی سلام کرکے وہیں بیٹھ گیا، ابھی میں بیٹھا ہی تھا کہ علی اور معاویہ رضی اللہ عنہما لائے گئے، انھیں گھر میں داخل کیا گیا، پھر دروازہ بند کردیا گیا، میں یہ سب دیکھ رہا ہوں، اتنے میں تیزی سے علی رضی اللہ عنہ یہ کہتے ہوئے باہر نکلے کہ رب کعبہ کی قسم! میرے حق میں فیصلہ کردیا گیا۔ اور پھر چند ہی لمحات میں تیزی سے معاویہ رضی اللہ عنہ بھی یہ کہتے ہوئے نکل گئے کہ رب کعبہ کی قسم! مجھے بخش دیا گیا۔[2] ابن عساکر ابوزرعہ رازی سے روایت کرتے ہیں کہ ان سے ایک آدمی نے کہا: میں معاویہ سے نفرت کرتا ہوں۔ ابوزرعہ نے کہا: کیوں؟ اس نے کہا: اس لیے کہ انھوں نے علی رضی اللہ عنہ سے جنگ کی۔ ابوزرعہ نے جواب دیا کہ بڑے نادان ہو، معاویہ کا رب، رب رحیم ہے اور معاویہ کا فریق مخالف کریم ہے، تمھیں ان دونوں کے درمیان پڑنے کی کیا ضرورت؟ [3] 12۔ سیّدنا علی رضی اللہ عنہ کے بارے میں حسن بصری رحمۃ اللہ علیہ کے توصیفی کلمات: حسن بصری رحمۃ اللہ علیہ سے علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ کے بارے میں پوچھا گیا تو آپ نے فرمایا: واللہ! علی رضی اللہ عنہ اللہ کے دشمن پر اس کے تیروں میں سے نہایت درست نشانہ باز تیر تھے اور اس امت کے عالم ربانی، صاحب فضیلت، اسلام میں سبقت لے جانے والے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے قریبی رشتہ دار تھے، اللہ کے حکم سے غفلت کرنے والے نہ تھے، نہ ہی اللہ کے دین کے بارے میں کسی ملامت کی پرواہ کرتے اورنہ ہی اللہ کے مال میں خائن تھے، قرآن کو اپنی عزیمتوں سے مزین کیا اور اس کے حسین مناظر کے ذریعہ سے کامیابی حاصل کی،یہ علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ تھے۔[4] 13۔ خلافت علی رضی اللہ عنہ سے متعلق امام احمد بن حنبل رحمۃ اللہ علیہ کے توصیفی کلمات: عبداللہ بن احمد بن حنبل رحمہما اللہ کا بیان ہے کہ ایک دن میں اپنے باپ کے سامنے بیٹھا تھا کہ کرخیوں کی ایک جماعت آپ کے پاس آئی۔ انھوں نے ابوبکر، عمراور عثمان رضی اللہ عنہم کی خلافت پر گفتگو شروع کردیا اور کافی کچھ کہا، پھر علی رضی اللہ عنہ کی خلافت کا تذکرہ چھیڑا اور اس کے بارے میں خوب طویل طویل باتیں کیں، میرے باپ نے اپنا سر ان کی طرف اٹھایا اور کہا: اے لوگو! تم لوگ علی اور ان کی خلافت کے بارے میں بہت کچھ باتیں کرچکے۔[5] تم لوگوں کا کیا گمان ہے؟ کیا خلافت نے علی کی شخصیت کو چمکایا ہے؟ نہیں، بلکہ علی رضی اللہ عنہ نے خلافت کو چمکایا ہے۔[6]
Flag Counter