اسی طرح علی رضی اللہ عنہ نے ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ سے بعض احادیث بھی روایت کی ہیں، چنانچہ اسماء بن حکم الفزاری سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ میں نے علی رضی اللہ عنہ کو فرماتے ہوئے سنا کہ جب میں رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے کوئی علم راست طور سے سنتا تو اللہ تعالیٰ اس سے مجھے فائدہ دیتا، اور جب کوئی دوسرا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی بات مجھے بتاتاتو میں اس سے قسم لیتا تھا، اگر وہ قسم کھالیتا تب میں اسے صحیح مانتا، ابوبکر رضی اللہ عنہ نے مجھ سے ایک حدیث بیان کی اور یقینا سچ بیان کی۔ انھوں نے کہا کہ میں نے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کوفرماتے ہوئے سنا: ((مَا مِنْ عَبْدٍ مُّسْلِمٍ یَذْنَبُ ذَنْبًا ثُمَّ یَتَوَضَّأُ فَیُحْسِنُ الْوُضُوْئَ ثُمَّ یُصَلِّیْ رَکْعَتَیْنِ ثُمَّ یَسْتَغْفِرُ اللّٰہَ إِلَّا غَفَرَاللّٰہَ لَہٗ۔))[1] ’’مسلمان بندہ اگر کوئی گناہ کرتا ہے، پھر وضو کرتا ہے اور اچھی طرح وضو کرتا ہے، پھر دورکعت نماز پڑھتا ہے پھر اللہ سے مغفرت کی دعا مانگتا ہے تو اللہ تعالیٰ یقینا اسے معاف فرما دیتا ہے۔ ‘‘ جب اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم وفات پاگئے تو آپ کے صحابہ کے درمیان تدفین کے سلسلہ میں اختلاف ہوا، کسی نے کہا، آپ کو بقیع الغرقد میں دفن کیا جائے، کسی نے کہا عام قبرستان کی جگہ میں دفن کیا جائے اور کچھ لوگوں نے کہا: آپ کے صحابہ کے بالمقابل آپ کو دفن کیا جائے، ابوبکر رضی اللہ عنہ نے کہا، یہاں سے پیچھے ہٹ جاؤ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس موت وحیات کسی حالت میں آواز بلند کرنا مناسب نہیں ہے، علی رضی اللہ عنہ کہنے لگے ابوبکر اپنی بات میں بالکل صادق وامین ہیں، پھر ابوبکر رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے یہ بات بتائی تھی کہ جب بھی کسی نبی کی وفات ہوئی تو جہاں اس کی روح قبض ہوئی وہیں وہ دفن کیا گیا۔[2] اسی طرح مصاحف کی جمع وتدوین پر علی رضی اللہ عنہ نے ابوبکر رضی اللہ عنہ کو فرماتے ہوئے سنا! مصاحف کی حفاظت کے تعلق سے لوگوں میں سب سے زیادہ ثواب کے مستحق ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ ہیں، وہ پہلے شخص ہیں جنھوں نے اسے دو دفتیوں (گتوں) کے درمیان جمع کیا۔ [3] میراث نبوی صلی اللہ علیہ وسلم سے متعلق ابوبکر صدیق اور سیدہ فاطمہ رضی اللہ عنہما کا معاملہ: سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ فاطمہ اور عباس رضی اللہ عنہما ابوبکر رضی اللہ عنہ کے پاس آئے اور رسول اللہ کی میراث کا مطالبہ کرنے لگے، وہ دونوں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی فدک کی زمین اور خیبر کا حصہ طلب کررہے تھے۔ ان دونوں سے ابوبکر رضی اللہ عنہ نے کہا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو کہتے ہوئے سنا ہے: ((لَا نُوْرِثُ مَا تَرَکْنَا صَدَقَۃٌ إِنَّمَا یَأْکُلْ آلُ مُحَمَّدٍ مِنْ ہٰذَا الْمَالِ۔))[4] |
Book Name | سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ شخصیت اور کارنامے |
Writer | ڈاکٹر علی محمد محمد الصلابی |
Publisher | الفرقان ٹرسٹ خان گڑھ ضلع مظفر گڑھ پاکستان |
Publish Year | |
Translator | فضیلۃ الشیخ شمیم احمد خلیل السلفی |
Volume | |
Number of Pages | 1202 |
Introduction |