Maktaba Wahhabi

232 - 1201
’’ہمارا کوئی وارث نہیں ہوتا، جو کچھ ہم چھوڑیں وہ سب صدقہ ہے۔ بلا شبہ آل محمد اسی مال میں سے اپنا خرچ پوراکرے گی۔‘‘ دوسری روایت میں ہے کہ انھوں نے فرمایا کہ میں ایسی کوئی بات چھوڑ نہیں سکتا جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کرتے تھے، میں ڈرتا ہوں کہ اگر آپ کے کسی کام کو چھوڑ دوں تو ہلاک ہو جاؤں۔[1] سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات ہوگئی تو آپ کی بیویوں نے چاہا کہ عثمان رضی اللہ عنہ کو ابوبکر رضی اللہ عنہ کے پاس بھیجیں، تاکہ ان سے اپنی میراث طلب کریں، لیکن عائشہ رضی اللہ عنہا نے انھیں یاد دلایا کہ کیا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ نہیں فرمایا تھا: ((لَا نُوْرَثُ مَا تَرَکْنَا صَدَقَۃٌ۔))[2] ’’ہماری وراثت تقسیم نہیں ہوتی، ہم جو کچھ چھوڑجائیں وہ صدقہ ہے۔ ‘‘ ابو ہریرۃ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((لَا یَقْتَسِمُ وَرَثَتِیْ دِیْنَارًا، مَا تَرَکْتُ بَعْدَ نَفَقَۃِ نِسَائِیْ وَمَؤُنَۃِ عَامِلِیْ فَہُوَ صَدَقَۃٌ۔))[3] ’’میرا ورثہ دینار کی شکل میں تقسیم نہ ہوگا، میں نے اپنی بیویوں کے اخراجات اور اپنے عاملوں کی اجرت کے بعد جو کچھ چھوڑا ہے وہ سب صدقہ ہے۔ ‘‘ پس میراث نبوی سے متعلق ابوبکر رضی اللہ عنہ نے فاطمہ رضی اللہ عنہا کے ساتھ جوبھی برتاؤ کیا انھیں فرامین نبوی کی پیروی، اور ارشاد نبوی کی بجاآوری میں کیا اور اسی لیے آپ یہ حوالہ دیتے رہے کہ میں ایسی کوئی بات چھوڑ نہیں سکتا جو رسول صلی اللہ علیہ وسلم کرتے تھے، میں بھی وہی کروں گا۔[4] اور یہ کہ واللہ! میں ایسی کوئی بات نہ ہونے دوں گا، بلکہ جسے میں نے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کو کرتے دیکھا ہوگا وہ میں بھی کروں گا۔[5] چنانچہ جب ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ نے حدیث نبوی صلی اللہ علیہ وسلم سے دلیل دی، اور اسے واضح کیا تو فاطمہ رضی اللہ عنہا نے آپ سے اس سلسلہ میں حجت ومطالبہ چھوڑ دیا۔ یہ اس بات کی دلیل ہے کہ آپ حق اور فرمان نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے سرتسلیم خم کردینے والی خاتون تھیں۔ امام ابن قتیبہ[6] فرماتے ہیں: ’’میراث نبی سے متعلق فاطمہ رضی اللہ عنہا کا ابوبکر رضی اللہ عنہ سے جھگڑنا کوئی معیوب بات نہیں ہے، کیونکہ انھیں اس سلسلہ میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے فرمان کاعلم نہ تھا، وہ یہی جانتی تھیں کہ جس طرح اولاد اپنے باپ کی جائداد کی وارث ہوتی ہیں میں بھی اسی طرح اپنے ابا کی جائداد کی وارث ہوں، لیکن جب
Flag Counter